ورلڈ ایتھلیٹک چیمپئن شپ پہلا طلائی تمغہ کینیا کے نام
ویلیریا نے چاندی اورفوکوشی نے برانز میڈل پایا، مینز میں برطانیہ کے مو فاراہ کامیاب
ورلڈ ایتھلیٹک چیمپئن شپ میں پہلا گولڈ میڈل کینیا نے جیت لیا، کینیا کی 33 سالہ کپلیگاٹ نے ویمنز میراتھن میں طلائی تمغہ پایا۔
انھوں نے مقررہ فاصلہ 2 گھنٹے 25.44 سیکنڈز میں طے کیا، اٹلی کی ویلیریا اسٹرینو نے سلور جبکہ جاپان کی کویوکو فوکوشی نے برانز میڈل اپنے قبضے میں کیا، مینز 10 ہزار میٹر ریس میں برطانیہ کے مو فاراہ نے سب کو پیچھے چھوڑدیا، ایتھوپیا کے ابراہیم جیلان نے دوسری پوزیشن پائی جبکہ کینیا کے پال کیپنگیتھ تیسری پوزیشن پر آئے۔
دوسری جانب لانگ جمپ میں چار مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن امریکا کے ڈوائٹ فلپس ساتویں اور آخری مرتبہ شرکت میں ورلڈ چیمپئن شپ میں ٹائٹل جیتنے کے آرزومند ہیں، 35 سالہ ایتھلیٹ نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے وطن کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی بہترین صلاحیتوں کے اظہار کرنا چاہتا ہوں، ماضی میں بھی میں ہمیشہ اپنے ملک کیلیے طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا ہوں لہذا اس بار بھی یقینی طورپر ایونٹ میں اپنی آخری شرکت کو بھی گولڈ میڈل سے کم نہیں سوچتا۔
انھوں نے مقررہ فاصلہ 2 گھنٹے 25.44 سیکنڈز میں طے کیا، اٹلی کی ویلیریا اسٹرینو نے سلور جبکہ جاپان کی کویوکو فوکوشی نے برانز میڈل اپنے قبضے میں کیا، مینز 10 ہزار میٹر ریس میں برطانیہ کے مو فاراہ نے سب کو پیچھے چھوڑدیا، ایتھوپیا کے ابراہیم جیلان نے دوسری پوزیشن پائی جبکہ کینیا کے پال کیپنگیتھ تیسری پوزیشن پر آئے۔
دوسری جانب لانگ جمپ میں چار مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن امریکا کے ڈوائٹ فلپس ساتویں اور آخری مرتبہ شرکت میں ورلڈ چیمپئن شپ میں ٹائٹل جیتنے کے آرزومند ہیں، 35 سالہ ایتھلیٹ نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے وطن کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی بہترین صلاحیتوں کے اظہار کرنا چاہتا ہوں، ماضی میں بھی میں ہمیشہ اپنے ملک کیلیے طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا ہوں لہذا اس بار بھی یقینی طورپر ایونٹ میں اپنی آخری شرکت کو بھی گولڈ میڈل سے کم نہیں سوچتا۔