راولپنڈی میں تفتیش سے سوالات اٹھتے ہیں سندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا مراد علی شاہ
راولپنڈی میں تفتیش کے حوالے سے ہمارا تجربہ اچھا نہیں، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ تفتیش کے لیے اگر سندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا، راولپنڈی میں کافی سوالات اٹھتے ہیں اور یہاں تفتیش کے حوالے سے ہمارا تجربہ اچھا نہیں۔
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب کے بلانے پر حاضر ہوا ہوں، نیب نے ٹھٹھہ شوگر ملزکیس میں ڈیڑھ گھنٹہ تک سوالات کیے، پارٹی رہنماؤں کا شکر گزار ہوں جو میرے ساتھ آئے تاہم انہیں روک دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ میرا موقف بھی لیا گیا ہے، نیب کو بھی یقین دلاکر آیا ہوں کہ میں پورا تعاون کروں گا کیونکہ یہ مقدمات جھوٹ ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس؛ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب میں پیش
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کیس بالکل کمزور ہے، نیب کا کہنا ہے سپریم کورٹ کے کہنے پر تفتیش کررہے ہیں، جے آئی ٹی نے خود کہا کہ بلاول بھٹو اور میرے بارے میں کچھ چیزیں کلیئر کرنی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، نیب نے جو کچھ پوچھنا تھا وہ پوچھ لیا، ایک سوالنامہ مجھے دکھایا گیا لیکن دیا نہیں گیا جب کہ آج میرے ساتھ مناسب رویہ رکھا گیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جیب سے خرچہ کرکے آیا لیکن حکومت نے فورسز پر کافی خرچہ کیا، اگر سندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا، پنڈی میں تفتیش کرنے پر کافی سوالات اٹھتے ہیں اور راولپنڈی میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں۔
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب کے بلانے پر حاضر ہوا ہوں، نیب نے ٹھٹھہ شوگر ملزکیس میں ڈیڑھ گھنٹہ تک سوالات کیے، پارٹی رہنماؤں کا شکر گزار ہوں جو میرے ساتھ آئے تاہم انہیں روک دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ میرا موقف بھی لیا گیا ہے، نیب کو بھی یقین دلاکر آیا ہوں کہ میں پورا تعاون کروں گا کیونکہ یہ مقدمات جھوٹ ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس؛ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب میں پیش
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کیس بالکل کمزور ہے، نیب کا کہنا ہے سپریم کورٹ کے کہنے پر تفتیش کررہے ہیں، جے آئی ٹی نے خود کہا کہ بلاول بھٹو اور میرے بارے میں کچھ چیزیں کلیئر کرنی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، نیب نے جو کچھ پوچھنا تھا وہ پوچھ لیا، ایک سوالنامہ مجھے دکھایا گیا لیکن دیا نہیں گیا جب کہ آج میرے ساتھ مناسب رویہ رکھا گیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جیب سے خرچہ کرکے آیا لیکن حکومت نے فورسز پر کافی خرچہ کیا، اگر سندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا، پنڈی میں تفتیش کرنے پر کافی سوالات اٹھتے ہیں اور راولپنڈی میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں۔