عراق کار بم دھماکوں اور دیگر واقعات میں 80 افراد ہلاک 170 زخمی
عید کے دن دھماکوں میں بازار اور پارک نشانہ بنے، تفریحی مقامات پر رش کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، پولیس حکام کا موقف
عراق میں کاربم دھماکوں اور پر تشدد واقعات میں 80 افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوگئے۔
بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مارکیٹوں اور پارکوں کو نشانہ بنایا گیا، تفریحی مقامات پر رش کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 12 کار بم دھماکے ہوئے جنھوں نے مختلف علاقوں کو خون میں نہلادیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ عراق میں بم دھماکوں کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی تھی جو 2008 سے اب تک ایک ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
عراق میں پولیس کے مطابق عید کے دن متعدد بم دھماکوں میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 170 سے زائد زحمی ہوگئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بغداد میں شیعہ اور سنی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق دارالحکومت بغداد میں کیفے مارکیٹوں اور ریسٹورنٹس میں دھماکے ہوئے، پچھلے 6 ماہ میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں میں زیادہ تر اہل تشیع افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سال تقریبا 4 ہزار افراد دہشت گردی کے مختلف واقعات کی نذرہو چکے ہیں جبکہ ساڑھے 9 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے حملوں میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ دارالحکومت بغداد ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے بغداد کے جنوب مشرقی اور شمالی علاقے میں ہوئے، اس کے علاوہ کربلا، ناصریہ اور کرکک میں بھی دھماکے ہوئے۔
بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مارکیٹوں اور پارکوں کو نشانہ بنایا گیا، تفریحی مقامات پر رش کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 12 کار بم دھماکے ہوئے جنھوں نے مختلف علاقوں کو خون میں نہلادیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ عراق میں بم دھماکوں کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی تھی جو 2008 سے اب تک ایک ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
عراق میں پولیس کے مطابق عید کے دن متعدد بم دھماکوں میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 170 سے زائد زحمی ہوگئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بغداد میں شیعہ اور سنی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق دارالحکومت بغداد میں کیفے مارکیٹوں اور ریسٹورنٹس میں دھماکے ہوئے، پچھلے 6 ماہ میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں میں زیادہ تر اہل تشیع افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سال تقریبا 4 ہزار افراد دہشت گردی کے مختلف واقعات کی نذرہو چکے ہیں جبکہ ساڑھے 9 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے حملوں میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ دارالحکومت بغداد ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے بغداد کے جنوب مشرقی اور شمالی علاقے میں ہوئے، اس کے علاوہ کربلا، ناصریہ اور کرکک میں بھی دھماکے ہوئے۔