دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کریں یا ملک طالبان کے حوالے کردیں الطاف حسین
عسکری اداروں اورایجنسیوں کی رٹ طالبان والقاعدہ کے سامنے ختم ہوچکی،کوئٹہ میں نمازیوں پرفائرنگ بربریت ہے, الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے ایک بیان میں ملکی سلامتی کے تینوں اداروں کے سربراہان اورسب سے طاقتورایجنسی کے سربراہ کومشورہ دیا ہے کہ سنگین ہوتی ہوئی صورتحال کاتقاضہ ہے کہ دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی میں ہرگزدیرنہ کی جائے یاطالبان سے مذاکرات کے نعرے لگانے والی سیاسی ومذہبی جماعتوں، فوج اورملک کی ایک طاقتورایجنسی میں طالبان سے مذاکرات کے حامی عناصرکی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کی باگ ڈورمکمل طور پر طالبان، القاعدہ اوران جیسی دیگرتنظیموں کے حوالے کردیں تاکہ ملک کے معصوم اوربے گناہ افرادکی جان بچائی جاسکے۔
عیدالفطرپر دہشتگردی کے واقعات اورمعصوم جانوں کے ضیاع شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے رکھوالوں اورریاست کی رٹ قائم کرنے کے ذمے داروں نے دہشتگردوں کے خاتمے کاکوئی فیصلہ کیاتوایم کیوایم سمیت تمام انسانیت پسند عوام پاکستانی فوج کے سانہ بشانہ کھڑے ہونگے، پاکستان میں ریاست کے تمام عسکری اداروں اورایجنسیوں کی رٹ طالبان اورالقاعدہ کے سامنے مکمل ختم ہوچکی ہے ۔ایک بیان میں الطاف حسین نے کوئٹہ میں جامع مسجدفاروقیہ میں عیدکی نمازپڑھ کرنکلنے والے نمازیوں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشتگردی اوربربریت قرار دیا اور صدر، وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیانمازیوں پر فائرنگ کے واقعے کانوٹس لیاجائے۔ الطاف حسین نے واقعے میں شہیدوزخمی ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور افسوس کااظہارکیاہے۔
دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین اور پیپلزپارٹی کے وائس چیئرمین سینیٹررحمٰن ملک کے درمیان ٹیلی فون پررابطہ ہواہے۔دونوں رہنمائوں کے درمیان گفتگو میں ملک کی اندرونی وبیرونی صورتحال اورمختلف امورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیااورایک دوسرے کو عید کی مبارکبادپیش کی ۔رحمٰن ملک نے الطاف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت کے فروغ اورجمہوری اداروں کے استحکام کے لیے آپ اورایم کیوایم کا کردار فراموش نہیں کیاجاسکتا۔دونوں رہنمائوں نے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے اتفاق کیاکہ سفاک دہشتگردمساجد،امام بارگاہوںمیں نمازیوں، پولیس اورسیکیورٹی فوسزکے افسران واہلکاروں پرتواترسے حملے کررہے ہیں جوقابل مذمت ہیں۔
ان دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے کے بجائے مسلح افواج اورعوام مل کرہمت اور حوصلے کے ساتھ دہشتگردی کیخلاف فوری کارروائی کانہ صرف ٹھوس منصوبہ بنائیں بلکہ اس منصوبے پرمتفقہ طور پر عملدرآمد بھی کرناچاہیے۔قبل ازیں نائن زیرو پر نمازعید کے بعد مبارکباد دینے کے لیے جمع ہونے والے ذمے داران و کارکنان سے گفتگوکرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ اللہ تعالی عید کی خوشیوں کے طفیل پورے ملک میں امن لے آئے ، ایمانداراورسچے لوگوںکی حکمرانی قائم کرے، الطاف حسین نے کارکنوں اورذمے داروں کو عیدکی مبارکباددی اور ان کے لیے دعائیں کیں۔
اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں الطاف حسین نے کہاکہ ملک میں بسنے والے تمام افرادمذہب،فرقہ،رنگ نسل،زبان وقومیت سے بالاترہوکرملک کی بقااورسلامتی کے لیے متحدہوجائیں،اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افرادبھی پاکستان کے برابر کے شہری ہیں اوران کے بھی برابرکے حقوق ہیں ،قیام پاکستان کے بعدسے آج تک پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں نے ملک کے منتخب ایوانوں میں ملک کی تعمیروترقی کے لیے اہم رول اداکیاان کی حب الوطنی کسی بھی شک وشبہ سے بالاترہے۔
عیدالفطرپر دہشتگردی کے واقعات اورمعصوم جانوں کے ضیاع شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے رکھوالوں اورریاست کی رٹ قائم کرنے کے ذمے داروں نے دہشتگردوں کے خاتمے کاکوئی فیصلہ کیاتوایم کیوایم سمیت تمام انسانیت پسند عوام پاکستانی فوج کے سانہ بشانہ کھڑے ہونگے، پاکستان میں ریاست کے تمام عسکری اداروں اورایجنسیوں کی رٹ طالبان اورالقاعدہ کے سامنے مکمل ختم ہوچکی ہے ۔ایک بیان میں الطاف حسین نے کوئٹہ میں جامع مسجدفاروقیہ میں عیدکی نمازپڑھ کرنکلنے والے نمازیوں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشتگردی اوربربریت قرار دیا اور صدر، وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیانمازیوں پر فائرنگ کے واقعے کانوٹس لیاجائے۔ الطاف حسین نے واقعے میں شہیدوزخمی ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور افسوس کااظہارکیاہے۔
دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین اور پیپلزپارٹی کے وائس چیئرمین سینیٹررحمٰن ملک کے درمیان ٹیلی فون پررابطہ ہواہے۔دونوں رہنمائوں کے درمیان گفتگو میں ملک کی اندرونی وبیرونی صورتحال اورمختلف امورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیااورایک دوسرے کو عید کی مبارکبادپیش کی ۔رحمٰن ملک نے الطاف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت کے فروغ اورجمہوری اداروں کے استحکام کے لیے آپ اورایم کیوایم کا کردار فراموش نہیں کیاجاسکتا۔دونوں رہنمائوں نے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے اتفاق کیاکہ سفاک دہشتگردمساجد،امام بارگاہوںمیں نمازیوں، پولیس اورسیکیورٹی فوسزکے افسران واہلکاروں پرتواترسے حملے کررہے ہیں جوقابل مذمت ہیں۔
ان دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے کے بجائے مسلح افواج اورعوام مل کرہمت اور حوصلے کے ساتھ دہشتگردی کیخلاف فوری کارروائی کانہ صرف ٹھوس منصوبہ بنائیں بلکہ اس منصوبے پرمتفقہ طور پر عملدرآمد بھی کرناچاہیے۔قبل ازیں نائن زیرو پر نمازعید کے بعد مبارکباد دینے کے لیے جمع ہونے والے ذمے داران و کارکنان سے گفتگوکرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ اللہ تعالی عید کی خوشیوں کے طفیل پورے ملک میں امن لے آئے ، ایمانداراورسچے لوگوںکی حکمرانی قائم کرے، الطاف حسین نے کارکنوں اورذمے داروں کو عیدکی مبارکباددی اور ان کے لیے دعائیں کیں۔
اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں الطاف حسین نے کہاکہ ملک میں بسنے والے تمام افرادمذہب،فرقہ،رنگ نسل،زبان وقومیت سے بالاترہوکرملک کی بقااورسلامتی کے لیے متحدہوجائیں،اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افرادبھی پاکستان کے برابر کے شہری ہیں اوران کے بھی برابرکے حقوق ہیں ،قیام پاکستان کے بعدسے آج تک پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں نے ملک کے منتخب ایوانوں میں ملک کی تعمیروترقی کے لیے اہم رول اداکیاان کی حب الوطنی کسی بھی شک وشبہ سے بالاترہے۔