طالبان اور حکومت میں ثالثی کیلیے تیار ہوں منور حسن

نواز شریف نے معاملات درست نہ کیے تو چند ماہ میں تحریک کے حالات ہوں گے

نواز شریف نے معاملات درست نہ کیے تو چند ماہ میں تحریک کے حالات ہوں گے۔ فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ملک کی خارجہ پالیسی کو از سر نو تشکیل دینا ہوگا ۔

جامع مسجد منصورہ میں عیدالفطر کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا بھارتی انتہاپسندی اور دہشت گردی خطے کے امن کیلیے سب سے بڑا خطرہ ہے ، وزیر اعظم کی طرف سے منموہن سے ملاقات کیلیے بے قراری کا اظہار قابل مذمت ہے، کشمیر کی آزادی کے بغیر بھارت سے کسی قسم کے تعلقات قائم نہیں ہوسکتے۔ حیدرآباد سے اے پی پی کے مطابق عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نے کہا ہے کہ وہ طالبان کی ثالثی کرنے کے لیے تیار ہیں۔




منور حسن نے کہاکہ ان کا نام دوسری مرتبہ طالبان نے ثالثی کیلیے پیش کیا ہے تاہم انھیں طالبان کے ایجنڈے کا علم نہیں ہے طالبان کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنے ایجنڈے اور ترجیحات سے آگاہ کریں اور دوسری جانب وفاقی حکومت بھی خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر ورکنگ پیپر تیار کرے۔

آئی این پی کے مطابق حیدرآباد میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ اگر نواز شریف نے اپنے معاملات درست نہ کیے تو چند مہینوں میں تحریک کے حالات بن جائیں گے، نواز شریف عوام کے دکھوں میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں، فوجی اور سول اسٹیبلشمنٹ کی بھی اے پی سی ہونی چاہیے۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق منورحسن امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہل خانہ سے عید ملنے ان کے گھر گئے،انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف قوم کی بیٹی کو فوری طور پر وطن واپس لانے کیلیے ٹھوس اقدامات کریں۔ منورحسن پروفیسر غفور احمد مرحوم کے گھر بھی گئے۔

Recommended Stories

Load Next Story