بھارت نے اپنے پہلے طیارہ بردار بحری جہاز کا افتتاح کردیا
طیارہ برادر جہاز کو بحریہ میں شامل کرنے سے سمندر میں بھارت کی فوجی قوت میں اور بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
بھارت مقامی سطح پر اپنا پہلا طیارہ بردار بحری جہاز ''آئی این ایس وکرانت'' کا افتاح کردیا جسے مختلف آزمائشوں سے گزارنے کے بعد 2018 میں باضابطہ طور پر بھارتی بحریہ میں شامل کرلیا جائے گا۔
بھارت کے جنگی جنون میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنی زمینی اور فضائی فوج کےعلاوہ بحری فوج کو بھی جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے، اسی سلسلے میں اب بھارت نے مقامی سطح پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا طیارہ بردار بحری جہاز تیار کرلیا ہے۔ بھارتی ریاست کیرالہ کے ساحلی شہر کوچی میں تیار کئے گئے ''آئی این ایس وکرانت'' کی لمبائی 260 میٹر جبکہ چوڑائی 60 میٹر کے قریب ہے، اس میں جدید ترین جنگی طیارے مگ 29 کے اور ہیلی کاپٹرز موجود ہوں گے۔ بحری جہاز کو 2016 تک تیار کرلیا جائے گا اور مختلف آزمائشوں کے بعد اسے باقاعدہ طور پر 2018 میں بھارتی بحریہ میں شامل کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ طیارہ بردار جہاز ''آئی این ایس وکرانت'' کی تیاری کے بعد بھارت مقامی سطح پر اس قسم کے جہاز تیار کرنے والا دنیا کا پانچواں ملک بن گیا ہے۔
بھارت کے جنگی جنون میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنی زمینی اور فضائی فوج کےعلاوہ بحری فوج کو بھی جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے، اسی سلسلے میں اب بھارت نے مقامی سطح پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا طیارہ بردار بحری جہاز تیار کرلیا ہے۔ بھارتی ریاست کیرالہ کے ساحلی شہر کوچی میں تیار کئے گئے ''آئی این ایس وکرانت'' کی لمبائی 260 میٹر جبکہ چوڑائی 60 میٹر کے قریب ہے، اس میں جدید ترین جنگی طیارے مگ 29 کے اور ہیلی کاپٹرز موجود ہوں گے۔ بحری جہاز کو 2016 تک تیار کرلیا جائے گا اور مختلف آزمائشوں کے بعد اسے باقاعدہ طور پر 2018 میں بھارتی بحریہ میں شامل کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ طیارہ بردار جہاز ''آئی این ایس وکرانت'' کی تیاری کے بعد بھارت مقامی سطح پر اس قسم کے جہاز تیار کرنے والا دنیا کا پانچواں ملک بن گیا ہے۔