آشیانہ اقبال اسکینڈل شہباز شریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش
ملزموں پر آئندہ سماعت میں فرد جرم عائد کی جائے گی، عدالت
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپنے صاحبزادے حمزہ شہباز کے ہمراہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی و پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو آج آشیانہ ہاؤسنگ کیس اور رمضان شوگر ملز کیس میں طلب کیا تھا اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ہم بار کے نمائندے ہیں اور پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کی کال دی ہے، وکلا ہڑتال پر ہیں تو آپ بھی ہڑتال کریں جس پر عدالت نے کہا کہ جج کیوں ہڑتال کریں اور وکلا ہڑتال کا بھی کہہ رہے ہیں اور کمرہ عدالت میں موجود بھی ہیں۔ شہباز شریف کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی وکلا کی ہڑتال کی وجہ سے کیس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کی جائے۔
جس پر فاضل جج نے کہا کہ میرے پاس ہڑتال کا کوئی نوٹس نہیں آیا اور عدالت کے اندر کچھ وکلا کا رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل فہم ہے، وکلا کا تو کچھ نہیں جانا لیکن آپ کے موکل کا نقصان ہوسکتا ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ آپ کے وکلا کے ساتھ آنے والے دیگر وکلا کا رویہ ٹھیک کروائیں۔
بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکلا کی استدعا پر ان کو مطلوبہ دستاویزات مہیا کر دیں جب کہ فاضل جج نے کہا کیا رمضان شوگر ملز کیس میں اب فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے جس پر امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جی نہیں، قانون میں لکھا ہے کہ دستاویزات مہیا کئے جانے کے بعد کچھ وقت دیا جانا ضروری ہے۔
عدالت نے شہباز شریف کے وکلا کی استدعا پر شہباز شریف کو عدالت سے جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ملزموں پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گزشتہ برس گرفتار کیا تھا تاہم لاہور ہائیکورٹ نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی و پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو آج آشیانہ ہاؤسنگ کیس اور رمضان شوگر ملز کیس میں طلب کیا تھا اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ہم بار کے نمائندے ہیں اور پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کی کال دی ہے، وکلا ہڑتال پر ہیں تو آپ بھی ہڑتال کریں جس پر عدالت نے کہا کہ جج کیوں ہڑتال کریں اور وکلا ہڑتال کا بھی کہہ رہے ہیں اور کمرہ عدالت میں موجود بھی ہیں۔ شہباز شریف کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی وکلا کی ہڑتال کی وجہ سے کیس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کی جائے۔
جس پر فاضل جج نے کہا کہ میرے پاس ہڑتال کا کوئی نوٹس نہیں آیا اور عدالت کے اندر کچھ وکلا کا رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل فہم ہے، وکلا کا تو کچھ نہیں جانا لیکن آپ کے موکل کا نقصان ہوسکتا ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ آپ کے وکلا کے ساتھ آنے والے دیگر وکلا کا رویہ ٹھیک کروائیں۔
بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکلا کی استدعا پر ان کو مطلوبہ دستاویزات مہیا کر دیں جب کہ فاضل جج نے کہا کیا رمضان شوگر ملز کیس میں اب فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے جس پر امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جی نہیں، قانون میں لکھا ہے کہ دستاویزات مہیا کئے جانے کے بعد کچھ وقت دیا جانا ضروری ہے۔
عدالت نے شہباز شریف کے وکلا کی استدعا پر شہباز شریف کو عدالت سے جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ملزموں پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گزشتہ برس گرفتار کیا تھا تاہم لاہور ہائیکورٹ نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔