سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ تیار کراچی میں ٹاؤنز کی جگہ یونین کمیٹیاں ہوں گی

نئےنظام کےتحت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ہوگاجبکہ حیدرآباد،سکھر،لاڑکانہ اورمیرپورخاص ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنزہوں گی

نئے بلدیاتی نظام کی منظوری کے لئے سندھ اسمبلی کا اجلاس 19 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا جس کے مطابق کراچی کے 5 اضلاع میں ٹاؤنز کے بجائے یونین کمیٹیاں قائم ہوں گی۔

سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہواجس میں نئے بلدیاتی نظام کے مسودے پر تفصیلی بحث ہوئی اور نئے بلدیاتی نظام سے متعلق بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔ ذرائع کے مطابق لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 کے تحت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ہوگا جب کہ حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ اور میر پور خاص ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز ہوں گے، نئے نظام میں کراچی کے 5 اضلاع میں ٹاؤنز کے بجائے یونین کمیٹیاں ہوں گی،نئے بلدیاتی نظام کی منظوری کے لئے سندھ اسمبلی کا اجلاس 19 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے۔



اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کا مسودہ سندھ حکومت کی ویب سائٹ پرجاری کرنے کےساتھ ساتھ تمام سیاسی جماعتوں کو ارسال کیا جائے گا، اجلاس میں سندھ اسمبلی، سندھ سیکریٹریٹ اور ریڈ زون کی سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک جام اور پارکنگ کے مسائل کے حل پر تجاویز بھی پیش کی گئیں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ اجلاس میں صوبے میں کچی شراب، مین پوری، گٹکا اور دیگر ممنوع اشیا کی تیاری اور خرید و فروخت پر سخت کاروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی سرکلر ریلوے کے سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے ٹیکس چھوٹ، مشینری کی درآمد پر ٹیکس رعایت اور زمین کی سہولت کی فراہمی کی بھی منظوری دی گئی۔
Load Next Story