اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خرید و فروخت پر شرائط نرم کر دیں

فارن ایکسچینج کمپنیوں کا مطالبہ منظور،23جولائی 2013کو جاری سرکلر میں ترمیم،10ہزار ڈالر اورزائد ٹرانزیکشن کیلئے۔۔۔

ایکس چینج کمپنیاں35ہزارکے بجائے اب25ہزارڈالرکے لین دین یامنتقلی کراس چیک،ڈیمانڈڈرافٹ یاپے آرڈر کے ذریعے عمل میں لانے کی پابند ہونگی،سرکلر جاری فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیرملکی کرنسی کی خرید و فروخت اور بیرون ملک منتقلی کے لیے 23جولائی 2013کو جاری کردہ سرکلر میں ترمیم کرتے ہوئے 10ہزار ڈالر اور اس سے زائد کے ٹرانزیکشن کے لیے نیشنل ٹیکس نمبر کی شرط ختم کردی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں فارن ایکسچینج کمپنیوں کے وفد نے یہ مطالبہ کیا تھا جسے مان لیاگیا ہے۔ مرکزی بینک کی جانب سے پیر کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 23 جولائی کو جاری کردہ سرکلر نمبر 4 کے ذریعے 35 ہزار ڈالر یا اس سے مساوی غیرملکی کرنسی کے ٹرانزیکشن نقد رقوم کے بجائے کسٹمر کے اکاؤنٹ کے کراس چیک، ڈیمانڈ ڈرافٹ یا پے آرڑر کے ذریعے عمل میں لانے کی شرط عائد کی تھی جس میں ترمیم کرتے ہوئے ٹرانزیکشن کی حد 25 ہزار ڈالر یا اس کے مساوی کردی گئی ہے۔




ترمیم کے مطابق ایکس چینج کمپنیاں 25 ہزار ڈالر یا اس کے مساوی غیرملکی کرنسی کے لین دین یا منتقلی کسٹمر کے اکاؤنٹ کے کراس چیک، ڈیمانڈ ڈرافٹ یا پے آرڈر کے ذریعے عمل میں لانے کی پابند ہوں گی۔
Load Next Story