کراچی فائرنگ سے 7اور لیاری گینگ وار میں3افراد ہلاک
بابا لاڈلا کے بھائی کی ہلاکت کی افواہ،کچھی مارکیٹ، بہارکالونی، آگرہ تاج کالونی اور دیگر علاقوں میں اندھادھند فائرنگ
شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں7 افراد ہلاک اور 3زخمی ہوگئے جبکہ لیاری میں 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔
لیاری گینگ کے مرکزی کردار نور محمد عرف بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا کے زخمی ہونے کے بعد لیاری کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا اور حکومتی عملداری دیکھنے میں نہیں آئی، علاقہ مکین دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہی رہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج امن و امان کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی زیر صدارت اہم اجلاس بھی ہونا ہے جس کی وجہ سے لیاری میں ہونے والی کارروائی معنی خیز ہے۔ لیاری کا علاقہ پیر کو دوبارہ میدان جنگ بن گیا اور 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوگئے، لیاری کے علاقے الفلاح روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے لیاریگینگ کے مرکزی کردار نور محمد عرف بابا لاڈلا کا بھائی زاہد لاڈلا زخمی ہوگیا۔
جسے فوری طور پر اس کے ساتھی لیاری جنرل اسپتال لائے اور ابتدائی طبی امداد کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ زاہد لاڈلا کو ٹانگوں میں گولیاں لگی تھیں، واقعے کے بعد لیاری گینگ کے کارندوں نے زاہد لاڈلا کے قتل کی افواہ پھیلادی اور کچھی مارکیٹ میں اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے 2 افراد ہلاک ہوگئے ، ہلاک ہونے والوں کی عمریں 25 سے 30 برس کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ غوثیہ مسجد روڈ بہار کالونی میں فائرنگ سے 40 سالہ اقبال ، 45 سالہ ابراہیم ، 22 سالہ صدیق اور 35 سالہ عمران، آگرہ تاج کالونی میں پی ون اسٹاپ کے قریب 30 سالہ شمشیر، 30 سالہ محمد شعیب اور 35 سالہ اختر حسین زخمی ہوگئے، اس دوران نامعلوم افراد نے جونا مسجد کے قریب 2 کریکر بھی پھینکے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیاری کا علاقہ گولیوں کی گھن گرج سے گونجتا رہا علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، آخری اطلاعات تک علاقے میں کشیدگی برقرار تھی اور دکانیں و کاروباری مراکز مکمل طور پر بند تھے۔ اس سلسلے میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ایس پی لیاری جاوید اقبال بھٹی نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات میں 2 نامعلوم افراد ہلاک جبکہ 6 سے زائد زخمی ہوئے ، انھوں نے زاہد لاڈلا کے زخمی ہونے کی تصدیق سے بھی گریز کیا۔ دریں اثنا آج (منگل کو) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس بھی ہوگا جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹس پیش کریں گے، ذرائع نے کہا کہ اکثر و بیشتر ایسا ہی ہوتا ہے کہ اہم اجلاس یا عدالت میں اہم کیس کی سماعت ہو تو لیاری میں امن و امان کی صورتحال خصوصاً خراب کی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں پیر کو بھی شہر کے مختلف علاقوں سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری رہا۔ سائٹ بی کے علاقے بلدیہ ٹائون 2 نمبر پر فیکٹری کے قریب جھاڑیوں سے بوری میں بند لاش ملی جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ، مقتول کی عمر تقریباً 50 برس معلوم ہوتی ہے۔ شارع فیصل کے علاقے پہلوان گوٹھ میں کار کے اندر سے بوری میں بند 2 افراد کی لاشیں ملیں، بعدازاں مقتولین کی شناخت 28 سالہ سجاد اور 30 سالہ عمران کے نام سے ہوئی ، شارع فیصل کے مطابق کار رجسٹریشن نمبر AAZ-700 سے 2 نوجوانوں کی لاشیں ملیں ، دونوں نوجوان پہلوان گوٹھ کے ہی رہائشی تھے، مقتول سجاد کے والد کا میڈیکل اسٹور ہے جبکہ عظمت عوامی نیشنل پارٹی کا ہمدرد تھا، دونوں 2 روز سے لاپتہ تھے، شبہ ہے کہ ملزمان نے اغوا کے بعد دونوں کو ہلاک کیا ، جس کار سے لاشیں ملیں وہ گاڑی شارع فیصل کے علاقے سے چوری کی گئی تھی۔
بلدیہ ٹائون کے علاقے سعید آباد میں ولایت علی شاہ مزار کے قریب 25 سالہ نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی۔ کھارادر کے علاقے ابل چوک سے25 سالہ محمد امجد کی لاش ملی، مقتول کھارادر پولیس لائن کا رہائشی تھا اور اسے گھر سے نامعلوم افراد اغوا کرکے لے گئے تھے، امجد کے والد نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ایس ایچ او اعظم خان ملوث ہے اور وہ اسے مقدمے میں نامزد کریں گے، مقتول کے ورثا نے کھارادر تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ دریں اثنا ریسکیو ذرائع کے مطابق پہلوان گوٹھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ زرد خان، لانڈھی میں اسپتال چورنگی کے قریب 28 سالہ ساجد جبکہ بلدیہ ٹائون 9 نمبر پر فائرنگ سے 45 سالہ شہباز زخمی ہوگیا۔لیاری کے علاقے کچھی مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی شناخت زاہد بلوچ اور شیراز کامریڈ کے کزن عبدالرحمٰن کے نام سے ہوگئی۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق لیاری میں فائرنگ میں بابا لاڈلے کے بھائی زاہد لاڈلا سمیت 6 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں عابد نامی شخص بھی زخمی ہوا تھا جو بعدازاں ہلاک ہوگیا ۔
جس کے بعد لیاری میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔ علاوہ ازیں لیاری میں کشیدگی کے بعد رینجرز نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران ماجد بلوچ کو گرفتار کر کے 2 ایس ایم جی ، 4 دستی بم اور درجنوں گولیاں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ کھارادر کے علاقے ابل چوک افضل مسجد کے قریب رات گئے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 18 سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا۔ شاہ لطیف ٹاؤن خلد آباد پولیس چوکی کے علاقے ملیر پل کے نیچے سے ایک شخص کی لاش ملی جو پراسرار طور پر ہلاک ہوا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کے جسم پر نہ تو کوئی چوٹ یا زخم کا نشانہ جبکہ ڈاکٹر اس کی موت طبعی قرار دے رہے ہیں تاہم متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی۔ماڑی پور روڈ پر لیاری گینگ وار کے ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کے خلاف مشتعل افراد نے ماڑی پور روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش کیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا ۔
لیاری گینگ کے مرکزی کردار نور محمد عرف بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا کے زخمی ہونے کے بعد لیاری کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا اور حکومتی عملداری دیکھنے میں نہیں آئی، علاقہ مکین دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہی رہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج امن و امان کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی زیر صدارت اہم اجلاس بھی ہونا ہے جس کی وجہ سے لیاری میں ہونے والی کارروائی معنی خیز ہے۔ لیاری کا علاقہ پیر کو دوبارہ میدان جنگ بن گیا اور 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوگئے، لیاری کے علاقے الفلاح روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے لیاریگینگ کے مرکزی کردار نور محمد عرف بابا لاڈلا کا بھائی زاہد لاڈلا زخمی ہوگیا۔
جسے فوری طور پر اس کے ساتھی لیاری جنرل اسپتال لائے اور ابتدائی طبی امداد کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ زاہد لاڈلا کو ٹانگوں میں گولیاں لگی تھیں، واقعے کے بعد لیاری گینگ کے کارندوں نے زاہد لاڈلا کے قتل کی افواہ پھیلادی اور کچھی مارکیٹ میں اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے 2 افراد ہلاک ہوگئے ، ہلاک ہونے والوں کی عمریں 25 سے 30 برس کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ غوثیہ مسجد روڈ بہار کالونی میں فائرنگ سے 40 سالہ اقبال ، 45 سالہ ابراہیم ، 22 سالہ صدیق اور 35 سالہ عمران، آگرہ تاج کالونی میں پی ون اسٹاپ کے قریب 30 سالہ شمشیر، 30 سالہ محمد شعیب اور 35 سالہ اختر حسین زخمی ہوگئے، اس دوران نامعلوم افراد نے جونا مسجد کے قریب 2 کریکر بھی پھینکے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیاری کا علاقہ گولیوں کی گھن گرج سے گونجتا رہا علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، آخری اطلاعات تک علاقے میں کشیدگی برقرار تھی اور دکانیں و کاروباری مراکز مکمل طور پر بند تھے۔ اس سلسلے میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ایس پی لیاری جاوید اقبال بھٹی نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات میں 2 نامعلوم افراد ہلاک جبکہ 6 سے زائد زخمی ہوئے ، انھوں نے زاہد لاڈلا کے زخمی ہونے کی تصدیق سے بھی گریز کیا۔ دریں اثنا آج (منگل کو) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس بھی ہوگا جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹس پیش کریں گے، ذرائع نے کہا کہ اکثر و بیشتر ایسا ہی ہوتا ہے کہ اہم اجلاس یا عدالت میں اہم کیس کی سماعت ہو تو لیاری میں امن و امان کی صورتحال خصوصاً خراب کی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں پیر کو بھی شہر کے مختلف علاقوں سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری رہا۔ سائٹ بی کے علاقے بلدیہ ٹائون 2 نمبر پر فیکٹری کے قریب جھاڑیوں سے بوری میں بند لاش ملی جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ، مقتول کی عمر تقریباً 50 برس معلوم ہوتی ہے۔ شارع فیصل کے علاقے پہلوان گوٹھ میں کار کے اندر سے بوری میں بند 2 افراد کی لاشیں ملیں، بعدازاں مقتولین کی شناخت 28 سالہ سجاد اور 30 سالہ عمران کے نام سے ہوئی ، شارع فیصل کے مطابق کار رجسٹریشن نمبر AAZ-700 سے 2 نوجوانوں کی لاشیں ملیں ، دونوں نوجوان پہلوان گوٹھ کے ہی رہائشی تھے، مقتول سجاد کے والد کا میڈیکل اسٹور ہے جبکہ عظمت عوامی نیشنل پارٹی کا ہمدرد تھا، دونوں 2 روز سے لاپتہ تھے، شبہ ہے کہ ملزمان نے اغوا کے بعد دونوں کو ہلاک کیا ، جس کار سے لاشیں ملیں وہ گاڑی شارع فیصل کے علاقے سے چوری کی گئی تھی۔
بلدیہ ٹائون کے علاقے سعید آباد میں ولایت علی شاہ مزار کے قریب 25 سالہ نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی۔ کھارادر کے علاقے ابل چوک سے25 سالہ محمد امجد کی لاش ملی، مقتول کھارادر پولیس لائن کا رہائشی تھا اور اسے گھر سے نامعلوم افراد اغوا کرکے لے گئے تھے، امجد کے والد نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ایس ایچ او اعظم خان ملوث ہے اور وہ اسے مقدمے میں نامزد کریں گے، مقتول کے ورثا نے کھارادر تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ دریں اثنا ریسکیو ذرائع کے مطابق پہلوان گوٹھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ زرد خان، لانڈھی میں اسپتال چورنگی کے قریب 28 سالہ ساجد جبکہ بلدیہ ٹائون 9 نمبر پر فائرنگ سے 45 سالہ شہباز زخمی ہوگیا۔لیاری کے علاقے کچھی مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی شناخت زاہد بلوچ اور شیراز کامریڈ کے کزن عبدالرحمٰن کے نام سے ہوگئی۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق لیاری میں فائرنگ میں بابا لاڈلے کے بھائی زاہد لاڈلا سمیت 6 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں عابد نامی شخص بھی زخمی ہوا تھا جو بعدازاں ہلاک ہوگیا ۔
جس کے بعد لیاری میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔ علاوہ ازیں لیاری میں کشیدگی کے بعد رینجرز نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران ماجد بلوچ کو گرفتار کر کے 2 ایس ایم جی ، 4 دستی بم اور درجنوں گولیاں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ کھارادر کے علاقے ابل چوک افضل مسجد کے قریب رات گئے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 18 سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا۔ شاہ لطیف ٹاؤن خلد آباد پولیس چوکی کے علاقے ملیر پل کے نیچے سے ایک شخص کی لاش ملی جو پراسرار طور پر ہلاک ہوا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کے جسم پر نہ تو کوئی چوٹ یا زخم کا نشانہ جبکہ ڈاکٹر اس کی موت طبعی قرار دے رہے ہیں تاہم متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی۔ماڑی پور روڈ پر لیاری گینگ وار کے ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کے خلاف مشتعل افراد نے ماڑی پور روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش کیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا ۔