آڈٹ سے انکارکرنیوالی کمپنیوں نے جواب نہ د یاتوچیف ایگزیکٹوزکوطلب کرینگےسپریم کورٹ
عدالت نے آبزرویشن دی کہ اگر نوٹس کا جواب نہ دیا گیا توکمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوزکو طلب کیا جائیگا
عدالت عظمیٰ نے آڈٹ سے انکارکرنیوالی سرکاری کمپنیوںکی جانب سے نوٹس کا جواب نہ دینے پرسخت برہمی کا اظہارکیا ہے اورڈپٹی اٹارنی جنرل کوہدایت کی ہے کہ وہ ان کمپنیوں سے رابطہ کرکے اگلی سماعت پر عدالت کو آگاہ کریں۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ اگر نوٹس کا جواب نہ دیا گیا توکمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوزکو طلب کیا جائیگا،میڈیا کمیشن کے بارے میں مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ آڈٹ سے انکارکرنیوالی کچھ کمپنیوں نے ابھی تک نوٹس کاجواب نہیں دیا،عدالت نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیااورڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علیزئی کو ہدایت کی کہ وہ ان اداروں سے رابطہ کرکے عدالت کوآگاہ کریں،پی ٹی سی ایل کی طرف سے جواب جمع کرایا گیا جس میں آڈٹ کرانیکے حکم پرنظرثانی سے کی استدعاکرتے ہوئے موقف اپنایا گیاہیکہ ادارہ سرکاری خزانے سے کوئی پیسہ نہیں لیتاجبکہ آڈٹ ان اداروںکاکیاجاتا ہے جوسرکاری خزانے سے پیسے لیتا ہوں۔
دریں اثناء پیمرا نے ایک نجی ٹی وی کے پروگراموں کے حوالے سے غیرملکی فنڈ نگ کے الزام پر افسوس کا اظہارکیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ اس بارے میںکوئی تحریری بیان نہیں دیاگیاہے۔جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیے کہ اگرکوئی پروگرام غیرملکی امدادسے چل رہا ہو اور اس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا نہ ہو تو اس میںکوئی برائی نہیں ہے۔ کیس کی مزید سماعت 26اگست تک ملتوی کردی گئی۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ اگر نوٹس کا جواب نہ دیا گیا توکمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوزکو طلب کیا جائیگا،میڈیا کمیشن کے بارے میں مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ آڈٹ سے انکارکرنیوالی کچھ کمپنیوں نے ابھی تک نوٹس کاجواب نہیں دیا،عدالت نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیااورڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علیزئی کو ہدایت کی کہ وہ ان اداروں سے رابطہ کرکے عدالت کوآگاہ کریں،پی ٹی سی ایل کی طرف سے جواب جمع کرایا گیا جس میں آڈٹ کرانیکے حکم پرنظرثانی سے کی استدعاکرتے ہوئے موقف اپنایا گیاہیکہ ادارہ سرکاری خزانے سے کوئی پیسہ نہیں لیتاجبکہ آڈٹ ان اداروںکاکیاجاتا ہے جوسرکاری خزانے سے پیسے لیتا ہوں۔
دریں اثناء پیمرا نے ایک نجی ٹی وی کے پروگراموں کے حوالے سے غیرملکی فنڈ نگ کے الزام پر افسوس کا اظہارکیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ اس بارے میںکوئی تحریری بیان نہیں دیاگیاہے۔جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیے کہ اگرکوئی پروگرام غیرملکی امدادسے چل رہا ہو اور اس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا نہ ہو تو اس میںکوئی برائی نہیں ہے۔ کیس کی مزید سماعت 26اگست تک ملتوی کردی گئی۔