مالی بحران ترقیاتی فنڈز کی ادائیگی تعطل کا شکار
رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ کے لیے 417.4ارب روپے مختص کیے گئے تھے
وفاقی حکومت کی مخدوش مالی صورتحال کے پیش نظر ترقیاتی فنڈز کی ادائیگی تعطل کا شکار ہو گئی تاہم سیاسی اہمیت کی حامل اسکیمیں اس مالی بحران کی زد میں نہیں آئیں گی۔
وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 417.4ارب روپے مختص کیے تھے، وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے مطابق بجٹ رقوم کا55فیصدنیشنل ہائی وے اتھارٹی اور واٹر ریسورسز ڈویژن کو جاری کیاگیاہے، صرف این ایچ اے کوجولائی تامارچ بجٹ رقوم کا43فیصدیعنی180.2ارب روپے جاری کیے گئے جس میں144.3ارب روپے کی بیرونی امدادی رقوم بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں417.4ارب میں سے وزارت خزانہ 330ارب سے زائد رقوم خرچ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ترقیاتی رقوم کے اجرا میں سست روی کا امکان ہے جبکہ توقع ہے کہ اگلے بجٹ میں ترقیاتی امور کیلیے ایک کھرب روپے مختص کیے جائیں گے۔
بجٹ اسٹرٹیجی کے مطابق آئندہ مالی سال میں وزارتیں 9ماہ میں70 فیصد ترقیاتی رقوم خرچ کرنے کی مجاز ہوں گی۔
وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 417.4ارب روپے مختص کیے تھے، وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے مطابق بجٹ رقوم کا55فیصدنیشنل ہائی وے اتھارٹی اور واٹر ریسورسز ڈویژن کو جاری کیاگیاہے، صرف این ایچ اے کوجولائی تامارچ بجٹ رقوم کا43فیصدیعنی180.2ارب روپے جاری کیے گئے جس میں144.3ارب روپے کی بیرونی امدادی رقوم بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں417.4ارب میں سے وزارت خزانہ 330ارب سے زائد رقوم خرچ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ترقیاتی رقوم کے اجرا میں سست روی کا امکان ہے جبکہ توقع ہے کہ اگلے بجٹ میں ترقیاتی امور کیلیے ایک کھرب روپے مختص کیے جائیں گے۔
بجٹ اسٹرٹیجی کے مطابق آئندہ مالی سال میں وزارتیں 9ماہ میں70 فیصد ترقیاتی رقوم خرچ کرنے کی مجاز ہوں گی۔