کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اور نہ فوجی طاقت اس کا حل ہے بھارتی صحافی

مودی کی پالیسیوں سے بھارت میں انتہا پسندی کو عروج حاصل ہوا اور کشمیر میں حالات خراب ہوئے، ارون دھتی رائے

مودی سرکار کی پالیسی سے کشمیر میں حالات خراب ہوئے۔ ارون دھتی رائے فوٹو : الجزیرہ

بھارتی صحافی اور مصنفہ ارون دھتی رائے نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی نفرت آمیز پالیسیوں کے باعث بھارت میں انتہا پسندی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور انہی متنازع پالیسیوں کے باعث کشمیر میں بھی حالات خراب ہوئے۔

بین الاقوامی نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے معروف بھارتی دانشور، مصنفہ اور صحافی ارون دھتی رائے نے کہا کہ فوجی طاقت کا استعمال مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے اور نہ ہی کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ اس مسئلے کو وہاں کی عوام پر چھوڑ دیا جائے۔


مودی سرکار کی منافقت کا پردہ چاک کرتے ہوئے بھارتی مصنفہ کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں وزیراعظم مودی کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔ مودی کی پالیسیوں کے باعث بھارت انتہا پسندی کا شکار ہو گیا اور بھارتی میڈیا سے لیکر عوام تک جنگی جنون میں مبتلا ہوگئے۔

ایک سوال کے جواب میں خاتون صحافی کا کہنا تھا کہ بھارت میں کسان، عدالتی نظام، تاجر اور طلباء سب پریشان ہیں کوئی بھی حکمراں جماعت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ تاہم بھارتی انتخابات ذات پات کی پیچیدگیوں میں جکڑے ہوئے ہیں اس لیے نتائج کچھ بھی ہوسکتے ہیں۔
Load Next Story