بے نامی جائیدادوں کیخلاف کارروائی ایف بی آر افسروں کو اختیارات مل گئے
ملک 3زونز میں تقسیم،ڈپٹی کمشنرز ان لینڈ ریونیو سطح کے افسران تحقیقات کرسکیں گے۔
KARACHI:
وفاقی حکومت نے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مجاذ افسروں کی حدود کا تعین کرکے اختیارات دے دیے ہیں۔
گزشتہ روز باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون )اسلام آباد بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے اور کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ٹو )لاہور صوبہ پنجاب میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے اورکمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون تھری )کراچی ر صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مجاز افسران کی کیس منظور کئے جانے کے بعد کارروائی شروع کرنے کیلیے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون) اسلام آباد بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کریں گے اورڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ٹو )لاہور صوبہ پنجاب میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کریں گے اورکمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون تھری )کراچی ر صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کارروائی شروع کریں گے۔
اس کے علاوہ ان تینوں زونز میں اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے اور وہ ایڈمنسٹریٹو ذمہ داریاں نبھائیں گے جن میں سے اسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون) اسلام آباد بینامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کر نے سے متعلق ایڈمنسٹریٹر کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
وفاقی حکومت نے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مجاذ افسروں کی حدود کا تعین کرکے اختیارات دے دیے ہیں۔
گزشتہ روز باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون )اسلام آباد بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے اور کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ٹو )لاہور صوبہ پنجاب میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے اورکمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون تھری )کراچی ر صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کیسوں کی منظوری دیں گے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مجاز افسران کی کیس منظور کئے جانے کے بعد کارروائی شروع کرنے کیلیے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون) اسلام آباد بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کریں گے اورڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ٹو )لاہور صوبہ پنجاب میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کریں گے اورکمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون تھری )کراچی ر صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے کارروائی شروع کریں گے۔
اس کے علاوہ ان تینوں زونز میں اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے اور وہ ایڈمنسٹریٹو ذمہ داریاں نبھائیں گے جن میں سے اسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو (بے نامی زون ون) اسلام آباد بینامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٹیرٹری اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کر نے سے متعلق ایڈمنسٹریٹر کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔