لاہورمیں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیرآب 2 افراد جاں بحق

بارش سے متعدد علاقے زیرآب آگئے جب کہ 78 فیڈرز ٹرپ ہو جانے سے متعددعلاقوں کی بجلی معطل ہو گئی۔

مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں تک جاری رہے گا، محکمہ موسمیات۔ فوٹو ایکسپریس

شہر میں جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی نشیبی علاقے زیرآب آ گئے اور مختلف حادثات میں بچے سمیت 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔

شہر میں شدید بارش کا سلسلہ آج صبح شروع ہوا جس کے باعث شہریوں کی اکثریت14 اگست پرعام تعطیل ہونے کے باوجود گھروں میں محصور ہوکررہ گئی ہے، بارش کےباعث جہاں صوبائی دارالحکومت میں ہرطرف جل تھل ہوگیا وہیں شہر کے نشیبی علاقے، سڑکیں ،چوک اور چوراہے پانی میں ڈوب گئے۔ کئی شاہراہوں پر گاڑیاں پانی میں پھنس کربند ہوگئیں اور ٹریفک بھی جام ہوا ہو گیا۔ شہر کے اکثر مقامات پر 2 سے 4 فٹ پانی جمع ہوگیا۔


شدید بارش کی وجہ سے گلبرگ، گارڈن ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن، مسلم ٹاون، جوہرٹاؤن، اندرون شہر، مزنگ، لکشمی چوک، بھاٹی گیٹ، سبزی منڈ، علامھ اقبال ٹاون، شادمان، والٹن اور لاہورکنٹونمنٹ ،جیل اورمال روڈ کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ اقبال ٹاؤن کے کامران بلاک کی سبزی منڈی ميں پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس سے لوگوں کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ واسا کا عملہ مختلف مقامات پر موجود تو تھا لیکن ان کے پاس نکاسی آب کے لیے مشینری موجود نہ تھی اور افسران کی زیادہ ترتوجہ صرف پوش علاقوں سے پانی نکالنے پر مرکوزرہی۔ تیز بارش سے بھیکے وال گاؤں میں کچے مکان میں رہائش پذیر پورا خاندان ملبے تلے دب گیا جس سے دو بچوں کا باپ 22 سالہ شاہد جناح اسپتال میں دم توڑ گیا، دیگر حادثات میں ملبے تلے دبے زخمی افراد کو ریسکیو اداروں کی مدد سے نکال کر مختلف اسپتالوں میں پہنچایا گیا۔

بارش کی وجہ سے صرف پانی ہی نہیں برسا بلکہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے کئی عمارتوں میں آگ بھی بھڑک اٹھی، سمن آباد میں نادرا کے دفتر، شادمان میں جی او آر، راوی روڈ پر فیکٹری اور ملتان روڈ پر دکان میں آگ لگنے سے لاکھوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہوگیا۔ مصطفی آباد میں 5 سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے موقع پر ہی چل بسا۔

بارش کی وجہ سے شہر کے متعددعلاقوں میں 78 فیڈرز بھی ٹرپ کر گئے جس سے بجلی منقطع ہو گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا یہ نیا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں تک جاری رہے گا۔
Load Next Story