مظفرآباد میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی مبینہ ہلاکت پر شدید احتجاج
مظاہرین نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا بھی دیدیا ہے
مظفرآباد کی مارکیٹ میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی مبینہ ہلاکت کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظفرآباد کی مارکیٹ میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی مبینہ ہلاکت کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج جاری ہے، شہر بھر کی شاہراہوں پر مشتعل ہجوم نے ٹائر جلا کر ٹریفک بند کر دی ہے جب کہ مظاہرین نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا بھی دیدیا ہے، مظاہرین کے احتجاج کے باعث وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر دفتر بھی نہ جا سکے۔
مظاہرین کی پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی جاری ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے نوجوان کو عمارت کی چھت سے نیچے پھینک کر ہلاک کیا۔ دوسری جانب پولیس نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان نشے کا عادی اور اس پر مقدمات بھی درج ہیں تاہم 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظفرآباد کی مارکیٹ میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی مبینہ ہلاکت کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج جاری ہے، شہر بھر کی شاہراہوں پر مشتعل ہجوم نے ٹائر جلا کر ٹریفک بند کر دی ہے جب کہ مظاہرین نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا بھی دیدیا ہے، مظاہرین کے احتجاج کے باعث وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر دفتر بھی نہ جا سکے۔
مظاہرین کی پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی جاری ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے نوجوان کو عمارت کی چھت سے نیچے پھینک کر ہلاک کیا۔ دوسری جانب پولیس نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان نشے کا عادی اور اس پر مقدمات بھی درج ہیں تاہم 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔