ریل کی بندش پر قوم سے معافی مانگتا ہوں شیخ رشید
جہانگیر ترین اور شاہ محمود کا مسئلہ پی ٹی آئی کے گھر کا ہے، وزیر ریلوے
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ رینوں کی 18 گھنٹے بندش پر قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 18 گھنٹے ریل کی بندش پر قوم سے معافی مانگتا ہوں، اس سے ہماری تمام کوشش کو نقصان پہنچا ہے۔ مخالفین کہتے ہیں کہ ہم نے فالتو ٹرینیں چلائیں لیکن مخالفین سن لیں ہم مزید مسافر 16 جب کہ 10 فریٹ ٹرینیں چلائیں گے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں میں اختلاف سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود کا مسئلہ پی ٹی آئی کے گھر کا ہے، گھر کی بات گھر میں رہنے دی جائے تو بہتر ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں گالف کنٹری کلب اراضی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت کے روبرو شیخ رشید احمد نے موقف اختیار کیا کہ کیس 9 سال سے زیر التوا ہے، لیز پر دی گئی زمین کی قیمت 200 ارب سے زیادہ ہے۔ کیس کی پیروی کے لیے پہلےوکیل کو 45 لاکھ فیس دی اب وہ وکیل 1 کروڑ مانگ رہا ہے، ملک کا سرمایہ تباہ ہوچکا ہے، التجا ہے کہ انہیں خود ہی دلائل دینے کی اجازت دی جائے۔
سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے کو خود دلائل دینے کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر تیاری کر کے آئیں۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہوگی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 18 گھنٹے ریل کی بندش پر قوم سے معافی مانگتا ہوں، اس سے ہماری تمام کوشش کو نقصان پہنچا ہے۔ مخالفین کہتے ہیں کہ ہم نے فالتو ٹرینیں چلائیں لیکن مخالفین سن لیں ہم مزید مسافر 16 جب کہ 10 فریٹ ٹرینیں چلائیں گے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں میں اختلاف سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود کا مسئلہ پی ٹی آئی کے گھر کا ہے، گھر کی بات گھر میں رہنے دی جائے تو بہتر ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں گالف کنٹری کلب اراضی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت کے روبرو شیخ رشید احمد نے موقف اختیار کیا کہ کیس 9 سال سے زیر التوا ہے، لیز پر دی گئی زمین کی قیمت 200 ارب سے زیادہ ہے۔ کیس کی پیروی کے لیے پہلےوکیل کو 45 لاکھ فیس دی اب وہ وکیل 1 کروڑ مانگ رہا ہے، ملک کا سرمایہ تباہ ہوچکا ہے، التجا ہے کہ انہیں خود ہی دلائل دینے کی اجازت دی جائے۔
سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے کو خود دلائل دینے کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر تیاری کر کے آئیں۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہوگی۔