محمود آباد میں غیر قانونی عمارت کی تعمیر جاری ایس بی سی اے خاموش

سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے ایس بی سی اے اور پولیس حکام نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں

سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے ایس بی سی اے اور پولیس حکام نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں (فوٹو: ایکسپریس)

عدالتی احکامات کے باوجود شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، منظور کالونی میں 250 گز کے رہائشی پلاٹ پر گراؤنڈ پلس 2 کے بجائے 5 منزلہ عمارت تعمیر کی جارہی ہے جب کہ کمرشل مقاصد کیلئےدکانیں بھی تعمیر کردی گئیں، متعدد درخواستوں کے باوجود ایس بی سی اے خاموش ہے۔

سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود شہر بھر میں خلاف ضابطہ غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، محمود آباد جمشید زون 2 میں غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں، مختلف گلیوں کے علاقہ مکین متعلقہ حکام ایس بی سی اے، ڈپٹی کمشنر، صوبائی محتسب، علاقہ پولیس سے رجوع کرکے درخواستیں جمع کراچکے ہیں لیکن ان کی کوئی سنوائی نہیں ہورہی۔

محمود آباد پلاٹ نمبر 519 گلی نمبر 11 سیکٹر سی منظور کالونی میں 250 گز کے رہائشی پلاث پر 5 منزلہ عمارت تعمیر کردی گئی ہے اور عمارت کے گراؤنڈ فلور پر دکانیں بنا دی گئی ہیں لیکن ایس بی سی اے حکام نے پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

علاقہ مکینوں نے اس عمارت کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور پولیس کو کئی درخواستیں دیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

مکینوں نے ایس بی سی اے کے ڈی جی افتخار قائم خانی کو تمام دستاویزات اورغیر قانونی تعمیرات کی ویڈیو بھی بنا کر ارسال کی لیکن ڈائریکٹر جنرل نے عمارت گرانے کے کوئی احکامات نہیں دیے جس سے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔










Load Next Story