ایل این جی درآمد کی بولی کا عمل دوبارہ کیا جائے ٹرانسپیرنسی
صرف ایک پارٹی شارٹ لسٹ ہوئی، ٹینڈر کا پہلا مرحلہ غلط ہے یا قدرپیمائی کا پیمانہ ٹھیک نہیں، ٹرانسپیرنسی
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ایم ڈی سوئی ساردرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو خط میں پروجیکٹ منیجر ایل این جی عثمان حسن کی وضاحت پر مبنی ایس ایس جی سی ایل کے12 اگست 2013 کے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ ایل این جی درآمد کی بولی کا عمل دوبارہ کیا جائے۔
ٹرانسپیرنسی نے مزید بتایا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل کی طرف سے 22 جولائی 2013 کے خط کے ساتھ فراہم کردہ دستاویزات چنیدہ تھیں جبکہ پری کوالیفکیشن، ٹینڈر کی دستاویزات سمیت متعدد دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔SLL-003 ٹینڈر کا عمل روز اول سے ہی پبلک پروکیورمنٹ رولز کیخلاف تھا اور ٹرانسپیرنسی کی شکایت پر ایس ایس جی سی ایل کو ترامیم بھی شائع کرنا پڑیں اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بھی مطلع کرنا پڑا کہ ان سے ٹینڈر مشتہر کرنے میں غلطی ہوگئی تھی۔ بدر ویلانی کی بولی کھلنے کے بعد پروجیکٹ کے سکوپ میں تبدیلی کی رائے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 اور پبلک پروکیورمنٹ آرڈیننس 2002 کیخلاف ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو اس بولی سے متعلق بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ وضاحتی عمل کے دوران 4GAS ASIA نے اپنے اسکور کو بہتر بنایا تاہم وہ70 پوائنٹس ہی حاصل کرسکی کیونکہ کیو ای ڈی نے ایریا تین(پروجیکٹ ٹائمنگ) کا دوبارہ جائزہ لیا تھا اور6 ماہ کے ہدف کو بونس قرار دیا تھا۔
18 ماہ کے ہدف کیلیے15 نمبر دیے گئے اور اگلے5 نمبر6 ماہ کے فاسٹ ٹریک کیلیے تھے مگر وہ 70 نمبرز تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ گرینیڈا کا سکور وضاحت کے نتیجے میں کم ہوا۔ بدقسمتی سے بولی لگانے والے نے تصدیق کی کہ ان کے پاس موجودہ مرحلے میں اہم پارٹنر نہیں ہے جو انکے تجربے اور فنانشل اسکور پر اثرانداز ہو۔ اس پر تیسرے آپشن کا استعمال کرتے ہوئے انکے سکور کو کم کردیا گیا۔ ایس ایس جی سی؍ ایس ایس جی سی ایل این جی کو اب اس صورتحال کا جائزہ لینا ہوگا کہ اگلے مرحلے(پرائس اوپننگ) پر شاٹ لسٹڈ ایک کمپنی کافی ہے یا عمل دوبارہ شروع کیا جائیگا۔ لوکل قانونی کونسل کے مطابق ٹینڈر کا عمل پیپرا رولز کے مطابق ہوسکتا ہے۔ بولی دینے والوں کو آر ایف پی پیکیج میں جلدی کا مطلب ہے کہ ڈاکومینٹیشن میں کمی ہے۔ اس عمل کے دو اثرات ہوسکتے ہیں۔ ایک یہ کہ دوسری پارٹیاں ٹینڈر کے عمل کے نتائج کو چیلنج کرسکتی ہیں۔ دوسرا اس بات کا خطرہ بڑھ جائیگا کہ ایس ایس جی سی ایل پی جی کامیاب پارٹی کے ساتھ ٹی ٹی اے پر اطمینان بخش مذاکرات نہیں کرسکے گی۔
مجموعی طور پر ٹرانسپرنسی کا مشورہ ہے کہ مزید جامع آر ایف پی اور ٹی ٹی اے ٹرمز کے ساتھ ٹینڈر عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔ میسرز گرینیڈا پہلے مرحلے میں تجربہ اور مالی صلاحیت کے مطابق کامیاب رہی اور انھوں نے35 میں سے20 نمبر حاصل کئے مگر دوسرے مرحلے میں وہ 40 میں سے صرف 3.7 نمبر حاصل کرسکے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلا مرحلہ غلط ہے یا دوسرے مرحلے میں قدر پیمائی کا پیمانہ ٹھیک نہیں۔ پیپرا رول36 میں بولی کے چار طریقے بتائے گئے ہیں اور چاروں میں ٹھیکہ کم سے کم بولی والے کو دیا جانا ضروری ہے۔ رول 2(h) کے مطابق کم از کم بولی سے مراد ایسی بولی ہے جو قدر پیمائی کے طریقہ کار کے قریب تر ہو۔ ای سی سی نے 30 جنوری 2013 کو فیصلہ کیا تھا کہ ایل این جی درآمد کا سنگل ٹھیکہ دیا جائیگا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اس بات کا فیصلہ اس وقت کیا جب اسے معلوم ہوا کہ تین میں سے دو بولیاں پیپرا رولز کیخلاف ہیں۔ ترک فرم گلوبل انرجی انٹرنیشنل، کنسورشیم آف گیس پورٹ اور انرجی (اینگرو کنسورشیم) نے15 سالہ ایل این جی درآمد کیلئے بولی جمع کرائی۔ گلوبل انرجی نے ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کے باعث تھوڑے فرق سے بولی جمع کرائی جوکہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح گیس پورٹ نے آخری تاریخ کے بعد بولی جمع کرائی جوکہ پیپرا رولز کیخلاف تھا۔ اس کے بعد صرف اینگرو کنسورشیم کامیاب رہا۔ مزیدبرآں ٹی سی پی نے پیپرا کی پیشگی اجازت سے7 روز کے نوٹس پر انٹرنیشنل فرٹیلائزر ٹینڈر جاری کیا جوکہ ٹی سی پی کی عام روایت ہے اور ایس ایس جی سی ایل اس مثال کی پیروی کرسکتی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خط کی نقول سیکریٹری ٹو وزیراعظم، وفاقی وزیر داخلہ، ڈی جی نیب، رجسٹرار سپریم کورٹ اور ایم ڈی پیپرا کو بھی ارسال کی ہیں۔
ٹرانسپیرنسی نے مزید بتایا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل کی طرف سے 22 جولائی 2013 کے خط کے ساتھ فراہم کردہ دستاویزات چنیدہ تھیں جبکہ پری کوالیفکیشن، ٹینڈر کی دستاویزات سمیت متعدد دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔SLL-003 ٹینڈر کا عمل روز اول سے ہی پبلک پروکیورمنٹ رولز کیخلاف تھا اور ٹرانسپیرنسی کی شکایت پر ایس ایس جی سی ایل کو ترامیم بھی شائع کرنا پڑیں اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بھی مطلع کرنا پڑا کہ ان سے ٹینڈر مشتہر کرنے میں غلطی ہوگئی تھی۔ بدر ویلانی کی بولی کھلنے کے بعد پروجیکٹ کے سکوپ میں تبدیلی کی رائے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 اور پبلک پروکیورمنٹ آرڈیننس 2002 کیخلاف ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو اس بولی سے متعلق بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ وضاحتی عمل کے دوران 4GAS ASIA نے اپنے اسکور کو بہتر بنایا تاہم وہ70 پوائنٹس ہی حاصل کرسکی کیونکہ کیو ای ڈی نے ایریا تین(پروجیکٹ ٹائمنگ) کا دوبارہ جائزہ لیا تھا اور6 ماہ کے ہدف کو بونس قرار دیا تھا۔
18 ماہ کے ہدف کیلیے15 نمبر دیے گئے اور اگلے5 نمبر6 ماہ کے فاسٹ ٹریک کیلیے تھے مگر وہ 70 نمبرز تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ گرینیڈا کا سکور وضاحت کے نتیجے میں کم ہوا۔ بدقسمتی سے بولی لگانے والے نے تصدیق کی کہ ان کے پاس موجودہ مرحلے میں اہم پارٹنر نہیں ہے جو انکے تجربے اور فنانشل اسکور پر اثرانداز ہو۔ اس پر تیسرے آپشن کا استعمال کرتے ہوئے انکے سکور کو کم کردیا گیا۔ ایس ایس جی سی؍ ایس ایس جی سی ایل این جی کو اب اس صورتحال کا جائزہ لینا ہوگا کہ اگلے مرحلے(پرائس اوپننگ) پر شاٹ لسٹڈ ایک کمپنی کافی ہے یا عمل دوبارہ شروع کیا جائیگا۔ لوکل قانونی کونسل کے مطابق ٹینڈر کا عمل پیپرا رولز کے مطابق ہوسکتا ہے۔ بولی دینے والوں کو آر ایف پی پیکیج میں جلدی کا مطلب ہے کہ ڈاکومینٹیشن میں کمی ہے۔ اس عمل کے دو اثرات ہوسکتے ہیں۔ ایک یہ کہ دوسری پارٹیاں ٹینڈر کے عمل کے نتائج کو چیلنج کرسکتی ہیں۔ دوسرا اس بات کا خطرہ بڑھ جائیگا کہ ایس ایس جی سی ایل پی جی کامیاب پارٹی کے ساتھ ٹی ٹی اے پر اطمینان بخش مذاکرات نہیں کرسکے گی۔
مجموعی طور پر ٹرانسپرنسی کا مشورہ ہے کہ مزید جامع آر ایف پی اور ٹی ٹی اے ٹرمز کے ساتھ ٹینڈر عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔ میسرز گرینیڈا پہلے مرحلے میں تجربہ اور مالی صلاحیت کے مطابق کامیاب رہی اور انھوں نے35 میں سے20 نمبر حاصل کئے مگر دوسرے مرحلے میں وہ 40 میں سے صرف 3.7 نمبر حاصل کرسکے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلا مرحلہ غلط ہے یا دوسرے مرحلے میں قدر پیمائی کا پیمانہ ٹھیک نہیں۔ پیپرا رول36 میں بولی کے چار طریقے بتائے گئے ہیں اور چاروں میں ٹھیکہ کم سے کم بولی والے کو دیا جانا ضروری ہے۔ رول 2(h) کے مطابق کم از کم بولی سے مراد ایسی بولی ہے جو قدر پیمائی کے طریقہ کار کے قریب تر ہو۔ ای سی سی نے 30 جنوری 2013 کو فیصلہ کیا تھا کہ ایل این جی درآمد کا سنگل ٹھیکہ دیا جائیگا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اس بات کا فیصلہ اس وقت کیا جب اسے معلوم ہوا کہ تین میں سے دو بولیاں پیپرا رولز کیخلاف ہیں۔ ترک فرم گلوبل انرجی انٹرنیشنل، کنسورشیم آف گیس پورٹ اور انرجی (اینگرو کنسورشیم) نے15 سالہ ایل این جی درآمد کیلئے بولی جمع کرائی۔ گلوبل انرجی نے ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کے باعث تھوڑے فرق سے بولی جمع کرائی جوکہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح گیس پورٹ نے آخری تاریخ کے بعد بولی جمع کرائی جوکہ پیپرا رولز کیخلاف تھا۔ اس کے بعد صرف اینگرو کنسورشیم کامیاب رہا۔ مزیدبرآں ٹی سی پی نے پیپرا کی پیشگی اجازت سے7 روز کے نوٹس پر انٹرنیشنل فرٹیلائزر ٹینڈر جاری کیا جوکہ ٹی سی پی کی عام روایت ہے اور ایس ایس جی سی ایل اس مثال کی پیروی کرسکتی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خط کی نقول سیکریٹری ٹو وزیراعظم، وفاقی وزیر داخلہ، ڈی جی نیب، رجسٹرار سپریم کورٹ اور ایم ڈی پیپرا کو بھی ارسال کی ہیں۔