پولیس اور رینجرز ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں
گذشتہ تین سال میںسوسے زیادہ علما،ڈاکٹرز،تاجروں اوراساتذہ کوقتل کیا جاچکا ہےلیکن کسی ایک کا بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنمائوں مولانا مختار امامی، محمد مہدی، مبشر زیدی ، اصغر زیدی اور آصف صفوی نے کہا ہے کہ پولیس اور رینجرز ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں، ریاستی سرپرستی میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جارہی ہے، دہشت گرد شہر میں دندناتے پھررہے ہیں اور شیعہ عمائدین کو اپنی درندگی کا نشانہ بنارہے ہیں، انھوں نے کہاکہ جب پولیس اور رینجر کی جانب سے فرقہ وارانہ اور مذہبی کشیدگی کو ہوا دینے والے غیر ذمے دارانہ بیانات دیے جائیں گے تو پھر شہر میں قیام امن کیسے ممکن ہوسکے گا۔
لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں سے متعصب افسران و اہلکاروں کو نکالا جائے تاکہ دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ ختم ہو، انھوں نے کہا کہ صرف آٹھ گھنٹے کے اندر تین شیعہ عمائدین سید فراز حسین، شہزاد عباس اور اے ایس آئی گوہر عباس کا دن دہاڑے قتل پولیس اور رینجرز کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ فوری طور پر ملت جعفریہ کے قتل میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ شہر میں ملت جعفریہ کے قتل عام کے سلسلے کو روکا جاسکے، انھوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال میں سو سے زیادہ علما، ڈاکٹرز، تاجروں اور اساتذہ کو قتل کیا جاچکا ہے لیکن کسی ایک کا بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔
لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں سے متعصب افسران و اہلکاروں کو نکالا جائے تاکہ دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ ختم ہو، انھوں نے کہا کہ صرف آٹھ گھنٹے کے اندر تین شیعہ عمائدین سید فراز حسین، شہزاد عباس اور اے ایس آئی گوہر عباس کا دن دہاڑے قتل پولیس اور رینجرز کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ فوری طور پر ملت جعفریہ کے قتل میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ شہر میں ملت جعفریہ کے قتل عام کے سلسلے کو روکا جاسکے، انھوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال میں سو سے زیادہ علما، ڈاکٹرز، تاجروں اور اساتذہ کو قتل کیا جاچکا ہے لیکن کسی ایک کا بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔