افغانستان میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ 36 اہلکار ہلاک
دو دن سے جاری جھڑپ میں 30 طالبان جنگجو اور 36 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے
افغانستان کے صوبے بادغیس میں طالبان اور فوج کے درمیان گھمسان کی جنگ دوسرے روز بھی جاری ہے جس کے دوران مجموعی ہلاکتیں 66 ہوگئی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں بدھ اور جمعرات کی شب طالبان جنگجوؤں نے حملہ کر کے کئی چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ افغان فوج کے دستے پولیس کی مدد کو پہنچے۔
ضلعی گورنر وارث شہرزاد نے میڈیا کو بتایا کہ دو روز سے جاری جھڑپ میں 36 افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 30 طالبان جنگجو بھی مارے گئے اور کئی پولیس چیک پوسٹوں سے قبضہ واگزار کروالیا گیا ہے، متاثرہ علاقے میں افغان فوج کے مزید دستے بھی بھیجے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بالا مرغاب پر حملہ 4 سمتوں سے کیا گیا تھا جس میں 30 سے زائد افغان سیکیورٹی اہلکار ہوئے جب کہ جھڑپ میں طالبان جنگجوؤں کے جانی نقصان کے حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں بدھ اور جمعرات کی شب طالبان جنگجوؤں نے حملہ کر کے کئی چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ افغان فوج کے دستے پولیس کی مدد کو پہنچے۔
ضلعی گورنر وارث شہرزاد نے میڈیا کو بتایا کہ دو روز سے جاری جھڑپ میں 36 افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 30 طالبان جنگجو بھی مارے گئے اور کئی پولیس چیک پوسٹوں سے قبضہ واگزار کروالیا گیا ہے، متاثرہ علاقے میں افغان فوج کے مزید دستے بھی بھیجے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بالا مرغاب پر حملہ 4 سمتوں سے کیا گیا تھا جس میں 30 سے زائد افغان سیکیورٹی اہلکار ہوئے جب کہ جھڑپ میں طالبان جنگجوؤں کے جانی نقصان کے حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا گیا۔