مقدمات میں دہشت گردوں سمیت 50 ہزار ملزمان مفرور پولیس رپورٹ

کراچی میں خطرناک دہشتگردوں سمیت 22 ہزار127،لاڑکانہ ڈویژن میں13ہزار 135،حیدرآباد ڈویژن میں6 ہزار301ملزمان مفرور ہوئے۔

ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کیلیے نادرا اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلیے خط لکھ دیا،پولیس۔ فوٹو: فائل

سندھ پولیس کی ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے جس کے مطابق کراچی سمیت صوبہ سندھ میں دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو مسمات نورن بی بی کی درخواست پر عدالت نے پولیس کوکراچی سمیت صوبے بھر میں مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا،سندھ پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ صوبہ سندھ میں خطرناک دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد50 ہزار 180 ہے،رپورٹ کے مطابق مفرور ملزمان کے معاملے میں کراچی سر فہرست ہے۔


پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں خطرناک دہشت گردوں سمیت 22 ہزار 127 ملزمان مفرور ہیں ، لاڑکانہ ڈویژن کے مختلف مقدمات میں 13 ہزار 135 مفرور ملزمان ہے، پولیس رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ڈویژن میں 6 ہزار301ملزمان مفرور ہیں،سکھر ڈویژن میں 3 ہزار841 اور میرپور خاص ڈویژن میں مفرور ملزمان کی تعداد 742 ہے،شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں3 ہزار970 ملزمان مفرور ہیں، عدالت نے مفرور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے موثراقدامات کے ساتھ ان کے نام اخبارات میں شایع کیے جائیں، پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے نادرا کو خط لکھ دیا گیا ہے اور مفرور ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے ایف آئی اے کو بھی خط لکھا ہے۔
Load Next Story