ایم کیو ایم کے وزرا نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام نہیں کیا فاروق ستار
انسدادِ دہشتگردی عدالت کا فاروق ستار کو دیر سے آنے پر 5 سو روپے جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم
ایم کیو ایم کے سابق رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وزرا نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام نہیں کیا۔
کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر اور 22 اگست کو میڈیا ہاؤسز پر حملے سے متعلق دو مقدمات کی سماعت ہوئی تو فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے رہنما عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے فاروق ستار اور عامر خان کو دیر سے آنے پر 5 سو روپے جرمانہ کرتے ہوئے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے ایم کیو ایم وزرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اقتدار میں ہے عوام پوچھے کہ پانی کے مسئلے پر اس نے کیا کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے وزیر آئی ٹی خالد مقبول، وزیر قانون فروغ نسیم اور دیگر وزرا سے بھی عوام سوال کرے، کراچی والوں کی دکانیں توڑی گئیں عوام اس کا بھی ایم کیو ایم پاکستان سے سوال کریں۔
عمران خان کی جانب سے ایم کیو ایم وزرا کو نفیس کہنے سے متعلق سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وزرا نفیس کیسے ہوگئے یہ جواب تو وہ وزرا ہی دیں گے، ایم کیو ایم میں ووٹرز، شہدا اور کارکنان نفیس ہیں، ایم کیو ایم کے وزرا اور میئر کراچی وسیم اختر نے عوام کی فلاح و بہود کے لئے کام نہیں کیا، یہ لوگ عوام کے سامنے جواب دہ ہیں، اگر ایم کیو ایم سے جاگیر دار اور وڈیرے نکل جائیں تو اس سے اچھی جماعت نہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے، ایم کیو ایم ماضی میں حیدرآباد کی خدمت نہیں کرسکی، کیونکہ ہمیں دیگر جماعتوں کا تعاون نہیں ملا، وزیراعظم کے کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے پیکیج کا خیر مقدم کرتا ہوں، تاہم ہمیں یہ 162 ارب روپے کا پیکج نہیں چاہیے، ہم عمران خان کو یہ پیکج واپس کرتے ہیں، بلکہ اس کی جگہ ہمیں سرکلر ریلوے کا نظام بحال چاہیے۔
کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر اور 22 اگست کو میڈیا ہاؤسز پر حملے سے متعلق دو مقدمات کی سماعت ہوئی تو فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے رہنما عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے فاروق ستار اور عامر خان کو دیر سے آنے پر 5 سو روپے جرمانہ کرتے ہوئے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے ایم کیو ایم وزرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اقتدار میں ہے عوام پوچھے کہ پانی کے مسئلے پر اس نے کیا کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے وزیر آئی ٹی خالد مقبول، وزیر قانون فروغ نسیم اور دیگر وزرا سے بھی عوام سوال کرے، کراچی والوں کی دکانیں توڑی گئیں عوام اس کا بھی ایم کیو ایم پاکستان سے سوال کریں۔
عمران خان کی جانب سے ایم کیو ایم وزرا کو نفیس کہنے سے متعلق سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وزرا نفیس کیسے ہوگئے یہ جواب تو وہ وزرا ہی دیں گے، ایم کیو ایم میں ووٹرز، شہدا اور کارکنان نفیس ہیں، ایم کیو ایم کے وزرا اور میئر کراچی وسیم اختر نے عوام کی فلاح و بہود کے لئے کام نہیں کیا، یہ لوگ عوام کے سامنے جواب دہ ہیں، اگر ایم کیو ایم سے جاگیر دار اور وڈیرے نکل جائیں تو اس سے اچھی جماعت نہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے، ایم کیو ایم ماضی میں حیدرآباد کی خدمت نہیں کرسکی، کیونکہ ہمیں دیگر جماعتوں کا تعاون نہیں ملا، وزیراعظم کے کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے پیکیج کا خیر مقدم کرتا ہوں، تاہم ہمیں یہ 162 ارب روپے کا پیکج نہیں چاہیے، ہم عمران خان کو یہ پیکج واپس کرتے ہیں، بلکہ اس کی جگہ ہمیں سرکلر ریلوے کا نظام بحال چاہیے۔