کراچی کے علاقے کورنگی میں فیکٹری کے حوض میں گر کر3 مزدور جاں بحق
جاں بحق افراد کی شناخت اقبال الدین، درویش اورزربلی کے نام سے کی گئی ہے، پولیس
ابراہیم حیدری میں مچھلی سے مرغیوں کی فیڈ تیار کرنے والی فیکٹری کے حوض میں گر کر 3 مزدور جاں بحق ہوگئے جب کہ ایک مزدور کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا۔
کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں مچھلی سے مرغیوں کی فیڈ تیارکرنے والی امین فش فیکٹری میں کام کے دوران 4 مزدورحوض (فش پڈ) میں گرگئے جن میں سے 3 مزدوردم گھٹنے کے باعث موقع پرجاں بحق ہوگئے جب کہ ایک مزدور کوبے ہوشی کے حالت میں نکال لیا گیا، حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ کر جاں بحق ہونے والے اور بے ہوش مزدور کو جناح اسپتال منتقل کردیا جہاں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت 30 سالہ اقبال الدین،30 سالہ درویش اور35 سالہ زرولی کے نام سے کرلی گئی جب کہ بے ہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے شخص کی شناخت جعفر کے نام سےہوئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حوض میں مچھلی سے مرغیوں کی فیڈ تیار کی جاتی ہے جس کی وجہ سے حوض میں انتہائی خطرناک گیس موجود ہوتی ہے اس سے سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے جب کہ ہنگامی صورتحال میں نکلنے کے لیے بھی کوئی راستہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسا ہی واقعہ ہو چکا ہے لیکن فیکٹری مالکان کی جانب سے کسی قسم کے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے گئے نہ مزدوروں کو ماسک فراہم کیے جاتے ہیں، فیکٹری مالکان مزدوروں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔
اس حوالے سے ایس ایچ او ابراہیم حیدری محمد صلاح الدین نے بتایا کہ ایک مزدور حوض میں چکرا کر گرگیا جو تقریباً 8 فٹ گہرا اور 12 سے 15 فٹ چوڑا ہے جسے بچانے کے لیے مزید 3 مزدور بھی حوض میں اترگئے گرگئے۔ انہوں نے بتایا کہ حوض کی جانب کسی بھی مزدور کو جانے کی اجازت نہیں ہے تاہم فیکٹری کے مالک امین کوحراست میں لینے کے بعد فیکٹری کو سیل کردیا ہے اور مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں مچھلی سے مرغیوں کی فیڈ تیارکرنے والی امین فش فیکٹری میں کام کے دوران 4 مزدورحوض (فش پڈ) میں گرگئے جن میں سے 3 مزدوردم گھٹنے کے باعث موقع پرجاں بحق ہوگئے جب کہ ایک مزدور کوبے ہوشی کے حالت میں نکال لیا گیا، حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ کر جاں بحق ہونے والے اور بے ہوش مزدور کو جناح اسپتال منتقل کردیا جہاں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت 30 سالہ اقبال الدین،30 سالہ درویش اور35 سالہ زرولی کے نام سے کرلی گئی جب کہ بے ہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے شخص کی شناخت جعفر کے نام سےہوئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حوض میں مچھلی سے مرغیوں کی فیڈ تیار کی جاتی ہے جس کی وجہ سے حوض میں انتہائی خطرناک گیس موجود ہوتی ہے اس سے سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے جب کہ ہنگامی صورتحال میں نکلنے کے لیے بھی کوئی راستہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسا ہی واقعہ ہو چکا ہے لیکن فیکٹری مالکان کی جانب سے کسی قسم کے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے گئے نہ مزدوروں کو ماسک فراہم کیے جاتے ہیں، فیکٹری مالکان مزدوروں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔
اس حوالے سے ایس ایچ او ابراہیم حیدری محمد صلاح الدین نے بتایا کہ ایک مزدور حوض میں چکرا کر گرگیا جو تقریباً 8 فٹ گہرا اور 12 سے 15 فٹ چوڑا ہے جسے بچانے کے لیے مزید 3 مزدور بھی حوض میں اترگئے گرگئے۔ انہوں نے بتایا کہ حوض کی جانب کسی بھی مزدور کو جانے کی اجازت نہیں ہے تاہم فیکٹری کے مالک امین کوحراست میں لینے کے بعد فیکٹری کو سیل کردیا ہے اور مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔