سندھ پولیس کا اہلکار کی طبعی موت پر اہل خانہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ دینے کا فیصلہ

شہید جوان کی تجہیز و تکفین کی رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ قانونی ورثاء کو تین لاکھ روپے فوری ادا کیے جائیں گے

شہید جوان کی تجہیز و تکفین کی رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ قانونی ورثاء کو تین لاکھ روپے فوری ادا کیے جائیں گے (فوٹو: فائل)

سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی بار 10 سالہ سروس کے دوران طبعی طور پر انتقال کر جانے والے پولیس افسران و جوانوں کے حقیقی اور قانونی ورثا کو 6 ماہ تک 25 ہزار روپے ماہانہ امداد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ 6 ماہ بعد دوبارہ سے جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔

اس بات کا متفقہ فیصلہ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں سندھ پولیس ویلفیئر فنڈ بورڈ کے نویں اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں بورڈ ممبران ایڈیشنل آئی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سندھ ، ڈی آئی جی فنانس، اے آئی جی ویلفیئر سندھ، سی پی ایل سی چیف، گل احمد ٹیکسٹائل ملز کے ڈائریکٹر زید بشیر، صحافی، سماجی کارکن، فلم میکر شرمین عبید چنائے کے علاوہ سندھ حکومت کے نمائندگان شامل تھے۔


اجلاس میں ایک اور بڑا فیصلہ کیا گیا کہ شہید پولیس آفیسر یا جوان کی تجہیز و تکفین کی رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ان کے حقیقی اور قانونی ورثاء کو فوری اور بروقت تین لاکھ روپے کی امدادی رقم کی بھی ادا کی جائے گی تاکہ محکمانہ مراعات کی باقاعدہ فراہمی تک شہدائے پولیس کی فیملیز کی گزر بسر کو آسان بنایا جاسکے۔

آئی جی سندھ نے دوران اجلاس اے آئی جی ویلفیئر سندھ کو ہدایات دیں کہ اسکولز، کالجز اور جامعات کے منتظمین سے رابطے کرکے شہدائے پولیس کے بچوں کی تعلیم کےحوالے سے کوٹا مختص کرنے اقدامات اٹھائے جائیں۔
Load Next Story