سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ضمنی انتخابات سے متعلق رپورٹ طلب
محض چند ہزار ووٹرزکی مشکلات کے باعث ڈھائی سے 3 لاکھ کے ووٹرز والے حلقوں میں انتخابات کو ملتوی نہیں کیا جائے گا، کمیشن
الیکشن کمیشن نے ملک میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ضمنی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چاروں صوبائی الیکشن کمشنروںسے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ 22 اگست کو 42حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کیلیے تمام انتظامات مکمل ہونے کے باوجود سیلاب زدہ علاقوں میں پولنگ ممکن ہو سکے گی یا نہیںاور کون سے حلقے زیادہ متاثر اور کہاں ووٹرز بے گھر ہیں چاروں صوبائی الیکشن کمشنر سے ملنے والی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا کہ ان حلقوں میںانتخابات ہوں گے یا نہیں ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق محض چند ہزار ووٹرزکی مشکلات کے باعث ڈھائی سے 3 لاکھ کے ووٹرز والے حلقوں میں انتخابات کو ملتوی نہیں کیا جائے گا تاہم جہاں ووٹرز کی بڑی تعدادسیلاب زدہ علاقوں میںبے گھرہو گئی ہے۔
ان حلقوں میں انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ہے۔22اگستکوضمنی انتخاباتکے موقع پر پہلی مرتبہجن حلقوں میں فوجتعینات ہوگی ان کے ایریا کمانڈر کو بھیمجسٹریٹ درجہ اولاختیارات فوج کے افسران کو یہ اختیاراتصرف پولنگ کے روز22اگست کو حاصل ہوں گے جبکہ پریذائڈنگ افسران کویہ اختیارت 21 سے 23اگست تک حاصل ہوں گے ۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابقفوجی افسران کو اختیارات دینے کا فیصلہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی کو شکایات کو روکنے کے لییکیا گیا ہے یہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہسولافسران کے ساتھ پاک فوج کے افسران کو بھی مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہوں گے اور وہ موقع پرکسی خلاف قانون اقدام کی کارروائی خود کر سکیں گے۔
تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ 22 اگست کو 42حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کیلیے تمام انتظامات مکمل ہونے کے باوجود سیلاب زدہ علاقوں میں پولنگ ممکن ہو سکے گی یا نہیںاور کون سے حلقے زیادہ متاثر اور کہاں ووٹرز بے گھر ہیں چاروں صوبائی الیکشن کمشنر سے ملنے والی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا کہ ان حلقوں میںانتخابات ہوں گے یا نہیں ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق محض چند ہزار ووٹرزکی مشکلات کے باعث ڈھائی سے 3 لاکھ کے ووٹرز والے حلقوں میں انتخابات کو ملتوی نہیں کیا جائے گا تاہم جہاں ووٹرز کی بڑی تعدادسیلاب زدہ علاقوں میںبے گھرہو گئی ہے۔
ان حلقوں میں انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ہے۔22اگستکوضمنی انتخاباتکے موقع پر پہلی مرتبہجن حلقوں میں فوجتعینات ہوگی ان کے ایریا کمانڈر کو بھیمجسٹریٹ درجہ اولاختیارات فوج کے افسران کو یہ اختیاراتصرف پولنگ کے روز22اگست کو حاصل ہوں گے جبکہ پریذائڈنگ افسران کویہ اختیارت 21 سے 23اگست تک حاصل ہوں گے ۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابقفوجی افسران کو اختیارات دینے کا فیصلہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی کو شکایات کو روکنے کے لییکیا گیا ہے یہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہسولافسران کے ساتھ پاک فوج کے افسران کو بھی مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہوں گے اور وہ موقع پرکسی خلاف قانون اقدام کی کارروائی خود کر سکیں گے۔