پارٹی اختلافات تحریک انصاف تنظیم سازی میں مشکلات کا شکار
مقامی سطح پر تنظیم نہ ہونے کی وجہ سے حکومت بھی خود پر ہونے والی عوامی تنقید کا توڑ کرنے میں ناکام ہے۔
حکومت میں آنے کے 8 ماہ بعد بھی تحریک انصاف کی تنظیم سازی کا مرحلہ طے نہ ہو سکا۔
حکومتی وزرا اور بیورو کریسی کے رویے سے ناراض پی ٹی آئی رہنما، ٹکٹ ہولڈرز اورکارکنوں میں تنظیم سازی میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے بدترین مایوسی پھیل گئی ہے۔
مقامی سطح پر تنظیم نہ ہونے کی وجہ سے حکومت بھی خود پر ہونے والی عوامی تنقید کا توڑ کرنے میں ناکام ہے اور گلی محلوں میں اپوزیشن کے تنظیمی عہدیداروں کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈہ کے جواب کیلیے تحریک انصاف کے پاس کوئی تنظیمی پلیٹ فارم دستیاب نہیں ہے، ابتدائی7ماہ تک تنظیم سازی کا ٹاسک پارٹی کے سیکریٹری جنرل ارشد داد کے پاس تھا جو اسے مکمل کرنے میں ناکام رہے۔
عمران نے اب یہ ٹاسک چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کے حوالے کیا ہے جو پہلے مرحلے میں تحریک انصاف کا نیا آئین تیار کرنے کیلیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، نئے آئین کا حتمی مسودہ تیار ہونے کے بعد تحریک انصاف کی ''نیشنل کونسل'' تشکیل دینے کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا۔
حکومتی وزرا اور بیورو کریسی کے رویے سے ناراض پی ٹی آئی رہنما، ٹکٹ ہولڈرز اورکارکنوں میں تنظیم سازی میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے بدترین مایوسی پھیل گئی ہے۔
مقامی سطح پر تنظیم نہ ہونے کی وجہ سے حکومت بھی خود پر ہونے والی عوامی تنقید کا توڑ کرنے میں ناکام ہے اور گلی محلوں میں اپوزیشن کے تنظیمی عہدیداروں کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈہ کے جواب کیلیے تحریک انصاف کے پاس کوئی تنظیمی پلیٹ فارم دستیاب نہیں ہے، ابتدائی7ماہ تک تنظیم سازی کا ٹاسک پارٹی کے سیکریٹری جنرل ارشد داد کے پاس تھا جو اسے مکمل کرنے میں ناکام رہے۔
عمران نے اب یہ ٹاسک چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کے حوالے کیا ہے جو پہلے مرحلے میں تحریک انصاف کا نیا آئین تیار کرنے کیلیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، نئے آئین کا حتمی مسودہ تیار ہونے کے بعد تحریک انصاف کی ''نیشنل کونسل'' تشکیل دینے کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا۔