چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا اسلام آباد کے واقعے پر برہمی کا اظہار
کل جو تماشا اسلام آبادمیں ہوا آپ نےبھی دیکھا، دنیا کو آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، چیف جسٹس کا چیرمین پیمرا سے استفسار
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے اسلام آباد واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کل ہونے والا تماشا پوری دنیا نے دیکھا۔
سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بلوچستان میں لاپتہ افراد اور دہشت گردی کے واقعات پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کے عدالت میں پیش نہ ہونے اور گزشتہ روز اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں کل ہونے والا تماشا پوری دنیا نے دیکھا۔
چیف جسٹس نے چیرمین پیمرا سے استفسا ر کیا کہ جو تماشا ہورہا تھا آپ نے بھی دیکھا، دنیا کو آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، اس پر چیرمین پیمرا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اختیار نہیں کہ ایکشن لوں، چیف جسٹس نے کہا آپ لکھ کر دیں کہ آپ کے پاس اختیار نہیں پھر ہم سیکریٹری اور دیگر حکام سے پوچھیں گے کہ ٹی وی چینلز سنسی خیز خبریں کیسے دے رہے ہیں۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بلوچستان کے معاملے پر آئی جی ایف سی کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بلوچستان میں لاپتہ افراد اور دہشت گردی کے واقعات پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کے عدالت میں پیش نہ ہونے اور گزشتہ روز اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں کل ہونے والا تماشا پوری دنیا نے دیکھا۔
چیف جسٹس نے چیرمین پیمرا سے استفسا ر کیا کہ جو تماشا ہورہا تھا آپ نے بھی دیکھا، دنیا کو آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، اس پر چیرمین پیمرا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اختیار نہیں کہ ایکشن لوں، چیف جسٹس نے کہا آپ لکھ کر دیں کہ آپ کے پاس اختیار نہیں پھر ہم سیکریٹری اور دیگر حکام سے پوچھیں گے کہ ٹی وی چینلز سنسی خیز خبریں کیسے دے رہے ہیں۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بلوچستان کے معاملے پر آئی جی ایف سی کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔