امریکا کا 2002 کے مسلم کش فسادات پرنریندر مودی کو ایک بار پھر ویزا جاری کرنے سے انکار

گجرات میں 2002 میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں نریندر مودی کی ایما پر سیکڑوں مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا

امریکی حکومت نے 2005 میں بھی نریندر مودی کو امیگریشن اور نیشلٹی ایکٹ کے تحت مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے پر مودی کو ڈپلومیٹک ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

امریکا نے بھارت کی ہندو انتہا پسند تنظیم بھارتیہ جنتہ پارٹی کے رہنما اور گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کو ان کے انتہائی متعصبانہ رویے اور 2002 میں گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے باعث ایک بار پھر ویزا جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔

امریکی اخبار نیو یار ٹائمز کے مطابق امریکا کی بین الا قوامی مذہبی آزادی کی وائس چیئر پرسن کترینہ لینٹوس سویٹ کا کہنا ہے کہ گجرات میں 2002 میں ہونے والے فسادات کے بہت سے سوالات آج بھی جواب طلب ہیں، آج بھی مودی کو سنگین قسم کے الزامات کا سامنا ہے اور آج بھی گجرات کے واقعات مشکوک نظر آتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان الزامات اور واقعات کی روشنی میں مودی کو ا مریکا کا ویزا جاری نہیں کیا جانا چاہیئے۔


امریکی مذہبی آزادی کمیشن کی خاتون وائس چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ بلاشبہ 2002 میں گجرات میں اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والے فسادات کو مذہبی فسادات کے علاوہ کوئی اور نام نہیں دیا جا سکتا، امریکی حکومت نے 2005 میں بھی نریندر مودی کو امیگریشن اور نیشلٹی ایکٹ کے تحت مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے پر ڈپلومیٹک ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام کو چاہیئے کہ وہ کسی کو بھی وزیر اعظم چننے سے قبل اس کے بارے میں اچھی طرح جان لیں کہ وہ کون اور کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی ریاست گجرات کے دارالحکومت احمدآباد کے شہر نروڈا پاٹیہ میں سیکڑوں مسلمانوں کو ہندو انتہا پسندوں نے اس وقت کی ریاستی حکومت کی ایما جس کے وزیراعلیٰ نریندر مودی تھے قتل کردیا تھا۔
Load Next Story