حکمرانوں سے جان نہ چھڑائی گئی تو پھر نقصان کا ازالہ نہیں ہو سکے گا آصف زرداری
حکمرانوں سے عوام کو نجات دلانے کے لئے یکسو ہیں، مولانا فضل الرحمان
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ کپتان کو گھر جانا پڑے گا، اس وقت ملک کی جو معاشی حالت ہے ان حکمرانوں سے جان نہ چھڑائی گئی تو پھر نقصان کا ازالہ نہیں ہو سکے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق زرداری ہاؤس اسلام آباد میں سابق صدر آصف علی زرداری سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ فوجی عدالتوں کے قیام اور نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق امور بھی زیرغور آئے۔
ذرائع کے مطابق حالیہ مہنگائی پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی، اور حکومت مخالف تحریک چلانے پر مشاورت ہوئی، جب کہ مولانافضل الرحمان نے نیب کی کارروائیوں پر آصف زرداری کے موقف کی تائید کی اور آنے والے دنوں میں نیب کے ممکنہ اقدامات پر بھی بات چیت کی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا ہم سے پیار ہے اور ان کی نوازش رہتی ہے، ہم دونوں میں بزرگ کون ہے ہمارے درمیان جھگڑا رہتا ہے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کپتان کو گھر جانا پڑے گا، اس وقت ملک کی جو معاشی حالت ہے ان حکمرانوں سے جان نہ چھڑائی گئی تو پھر نقصان کا ازالہ نہیں ہو سکے گا۔ اس حکومت کو مزید کتنا وقت دیں گے؟ کے سوال پر آصف زرداری کاکہنا تھا کہ ہر چیز کا موسم ہوتاہے رمضان اور محرم کے بعد ہی کچھ ہو سکے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت کوئی سرپرائز دینے کی پوزیشن میں نہیں، ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں اور آصف زرداری کی طرف سے بھی کھانے کی دعوت تھی، جب کہ نواز شریف سے بھی ان کی بیمار پرسی کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاستدان جب ملتے ہیں تو سیاست پر بات کرتے ہیں، حکمرانوں سے عوام کو نجات دلانے کے لئے یکسو ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق زرداری ہاؤس اسلام آباد میں سابق صدر آصف علی زرداری سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ فوجی عدالتوں کے قیام اور نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق امور بھی زیرغور آئے۔
ذرائع کے مطابق حالیہ مہنگائی پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی، اور حکومت مخالف تحریک چلانے پر مشاورت ہوئی، جب کہ مولانافضل الرحمان نے نیب کی کارروائیوں پر آصف زرداری کے موقف کی تائید کی اور آنے والے دنوں میں نیب کے ممکنہ اقدامات پر بھی بات چیت کی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا ہم سے پیار ہے اور ان کی نوازش رہتی ہے، ہم دونوں میں بزرگ کون ہے ہمارے درمیان جھگڑا رہتا ہے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کپتان کو گھر جانا پڑے گا، اس وقت ملک کی جو معاشی حالت ہے ان حکمرانوں سے جان نہ چھڑائی گئی تو پھر نقصان کا ازالہ نہیں ہو سکے گا۔ اس حکومت کو مزید کتنا وقت دیں گے؟ کے سوال پر آصف زرداری کاکہنا تھا کہ ہر چیز کا موسم ہوتاہے رمضان اور محرم کے بعد ہی کچھ ہو سکے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت کوئی سرپرائز دینے کی پوزیشن میں نہیں، ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں اور آصف زرداری کی طرف سے بھی کھانے کی دعوت تھی، جب کہ نواز شریف سے بھی ان کی بیمار پرسی کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاستدان جب ملتے ہیں تو سیاست پر بات کرتے ہیں، حکمرانوں سے عوام کو نجات دلانے کے لئے یکسو ہیں۔