آئندہ وفاقی بجٹ میں 729 ارب کے نئے ٹیکس لگانے پر غور

634 ارب روپے ان لینڈ ریونیو ، 95 ارب کسٹمز ڈیوٹی، 334ارب انکم ٹیکس کی مد میں عائد کرنیکی تجاویز ،مشاورتی عمل شروع۔

سیلز ٹیکس کی مد میں 150 اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں بھی 150 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور۔ فوٹو : فائل

وفاقی حکومت نے بجٹ میں مجموعی طور پر 729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا۔

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں مجموعی طور پر 729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے جس میں سب سے زیادہ 634 ارب روپے ان لینڈ ریونیو کی مد میں اور 95 ارب روپے کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں عائد کرنے کی تجاویز زیر غور ہے جبکہ ان لینڈ ریونیو ٹیکسوں میں سب سے زیادہ انکم ٹیکس کی مد میں عائد کیے جانیکا امکان ہے۔


اگلے مالی سال کے بجٹ میں انکم ٹیکس کی مد میں 334اربروپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں 150 ارب اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں بھی 150 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 95 ارب روپے کے ریونیو اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ان بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلیے وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ اقتصادی مشاورتی کونسل سے مشاورت شروع کردی ہے اور گذشتہ روزایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ویڈیو لنک کے ذریعے اقتصادی مشاورتی کونسل کا طویل اجلاس ہوا جس میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر مشتمل ان لینڈ ٹیکسوں سے متعلق بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
Load Next Story