افغان خواتین کو اپنے لیے آواز اٹھانے کے قابل ہونا چاہئے انجلینا جولی

خواتین پر مظالم، جبر اور ناانصافی کے اس نئے دورمیں اگر امن معاہدہ نہیں ہوتا تو استحکام نہیں آئے گا، انجلینا جولی

خواتین طالبان کے ساتھ امن مذاکرات میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، انجلینا جولی فوٹوفائل

ہالی ووڈ کی مقبول ترین اداکارہ انجلینا جولی نے افغان خواتین کے حق میں ایک بارپھرآوازاٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ افغان خواتین کو اپنے لیے آوازاٹھانے کے قابل ہونا چاہئے وہ امن مذاکرات میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

نامورہالی ووڈ اداکارہ اوراقوام متحدہ کی خصوصی سفیربرائے مہاجرین انجلینا جولی نے ہمیشہ خواتین خصوصاً افغان خواتین کے لیے آواز بلند کی ہے۔ حال ہی میں ٹائمزمیگزین میں شائع ہونے والے کالم میں انجلینا جولی نے ایک بارپھرافغان امن مذاکرات میں افغانی خواتین کے کردارپرزوردیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانی خواتین کو اپنے لیے آواز اٹھانے کے قابل ہونا چاہئے، جس کا مطلب یہ ہے کہ افغان امن مذاکرات میں حصہ لینے والے افغانی حکومت کے وفد میں خواتین کی شمولیت بھی ضروری ہے۔


جولی نے کہا خواتین امن معاہدے کے نفاذ میں ایک کلیدی کردار اداکرسکتی ہیں۔ نوے کی دہائی میں جب طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا انہوں نے خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد کردی تھی اور خواتین کو گھروں میں رہنے پر مجبورکیا تھا جب کہ انہیں کئی بارسزائیں بھی دی گئیں جن میں سنگساری بھی شامل ہے۔ تاہم 2001 کے بعد افغانستان میں امریکی مداخلت کے بعد خواتین کے حقوق میں بہتری آئی لیکن افغان کلچرمیں اب بھی خواتین کوالگ تھلگ رکھا جاتا ہے جہاں خواتین میں اب بھی اپنی آزادی چھن جانے کا خوف ہے۔ انجلینا نے کہا کہ خواتین پرمظالم، جبر اورناانصافی کے اس نئے دورمیں اگر امن معاہدہ نہیں ہوگا تواستحکام بھی نہیں آئے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی انجلینا جولی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغان خواتین کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر افغان امن مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوں گے امن مذاکرات میں افغان خواتین کی شمولیت ناگزیر ہے۔
Load Next Story