افسران کی ہلاکتوں کے بعد پولیس حرکت میں آگئی مدھو گوٹھ میں آپریشن
پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنی کمین گاہیں بنا رکھی تھیں
لاہور:
سفاری پارک میں پولیس مقابلے میں ڈی ایس پی گلشن اقبال اور اے ایس آئی کی ہلاکت کے بعد ایس ایس پی ایسٹ پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سفاری پارک سے متصل گوٹھ میں بھاری مشینری کے ساتھ داخل ہوگئے اورغیرقانونی تعمیرات کو مسمارکردیا گیاجوکہ سانپ گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے کے مترادف ہے۔
حیرت انگیز طور پر پولیس کو غیرقانونی تجاوزات اس وقت یاد آئی جب بھتہ نہ ملنے پرشروع ہونے والے خونی مقابلے میں ڈی ایس پی اور اے ایس آئی جان گنوا بیٹھے،تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری سفاری پارک سے متصل مدہو گوٹھ میں بلڈوزر کے ہمراہ داخل ہوئی اور علاقے میں قائم غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا،اس موقع پر پولیس کی نفری نے کسی بھی غیرمعمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے رکھا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنی کمین گاہیں بنا رکھی تھیں اور اسی علاقے سے جمعرات کو پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ بھی کی گئی تھی، ملزمان نے غیرقانونی تعمیرات میں بجلی اور گیس کے کنکشن بھی لیے ہوئے تھے جنھیں پولیس نے منقطع کر دیا، ایس ایچ او گلستان جوہر طارق رحیم نے بتایا کہ آپریشن میں کے ایم سی کے لینڈ ڈپارٹمنٹ کا عملہ بھی موجود تھا، ان کی نگرانی میں غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کیا گیا ۔
آپریشن کے دوران نصف درجن سے زائد مکانات کو مسمار کیا گیا، اس موقع پر سوئی گیس کا عملہ بھی موجود تھا جنھوں نے غیر قانونی طور پر لیے گئے کنکشن کاٹ دیے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت جمعرات کو سفاری پارک میں ڈاکوؤں سے ہونے والے خونی مقابلے کے دوران اپنی ناکامی پر کافی دلبرداشتہ ہیں اور انھیں اپنی تعیناتی کے دوران اب یاد آیا کہ مدہو گوٹھ میں نہ صرف غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں بلکہ اس میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنی پناہ گاہیں بھی بنا رکھی ہیں جس پر وہ سانپ گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے مدہو گوٹھ پہنچ گئے ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چنگ چی رکشا والوں سے مبینہ طور پر 5 ہزار روپے بھتہ طلب کرنے کے تنازعے پر شروع ہونے والے خونی مقابلے میں ڈی ایس پی قاسم غوری اور اے ایس آئی آصف اپنی جان گنوا بیٹھے اگر پولیس کو ان کی مرضی کے مطابق بھتہ مل جاتا تو نہ خونی مقابلہ ہوتا، نہ2 پولیس افسران اپنی جان سے جاتے اور نہ ہی مدہو گوٹھ کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف ہوتا، دریں ا ثنا خونی پولیس مقابلے کی وجہ سے سفاری پارک گزشتہ 2 روز سے بند ہے اور آج بھی بند رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے تفریحی کے لیے آنے والے شہریوں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔
سفاری پارک میں پولیس مقابلے میں ڈی ایس پی گلشن اقبال اور اے ایس آئی کی ہلاکت کے بعد ایس ایس پی ایسٹ پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سفاری پارک سے متصل گوٹھ میں بھاری مشینری کے ساتھ داخل ہوگئے اورغیرقانونی تعمیرات کو مسمارکردیا گیاجوکہ سانپ گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے کے مترادف ہے۔
حیرت انگیز طور پر پولیس کو غیرقانونی تجاوزات اس وقت یاد آئی جب بھتہ نہ ملنے پرشروع ہونے والے خونی مقابلے میں ڈی ایس پی اور اے ایس آئی جان گنوا بیٹھے،تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری سفاری پارک سے متصل مدہو گوٹھ میں بلڈوزر کے ہمراہ داخل ہوئی اور علاقے میں قائم غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا،اس موقع پر پولیس کی نفری نے کسی بھی غیرمعمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے رکھا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنی کمین گاہیں بنا رکھی تھیں اور اسی علاقے سے جمعرات کو پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ بھی کی گئی تھی، ملزمان نے غیرقانونی تعمیرات میں بجلی اور گیس کے کنکشن بھی لیے ہوئے تھے جنھیں پولیس نے منقطع کر دیا، ایس ایچ او گلستان جوہر طارق رحیم نے بتایا کہ آپریشن میں کے ایم سی کے لینڈ ڈپارٹمنٹ کا عملہ بھی موجود تھا، ان کی نگرانی میں غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کیا گیا ۔
آپریشن کے دوران نصف درجن سے زائد مکانات کو مسمار کیا گیا، اس موقع پر سوئی گیس کا عملہ بھی موجود تھا جنھوں نے غیر قانونی طور پر لیے گئے کنکشن کاٹ دیے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے ایس ایس پی ایسٹ عمران شوکت جمعرات کو سفاری پارک میں ڈاکوؤں سے ہونے والے خونی مقابلے کے دوران اپنی ناکامی پر کافی دلبرداشتہ ہیں اور انھیں اپنی تعیناتی کے دوران اب یاد آیا کہ مدہو گوٹھ میں نہ صرف غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں بلکہ اس میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنی پناہ گاہیں بھی بنا رکھی ہیں جس پر وہ سانپ گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے مدہو گوٹھ پہنچ گئے ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چنگ چی رکشا والوں سے مبینہ طور پر 5 ہزار روپے بھتہ طلب کرنے کے تنازعے پر شروع ہونے والے خونی مقابلے میں ڈی ایس پی قاسم غوری اور اے ایس آئی آصف اپنی جان گنوا بیٹھے اگر پولیس کو ان کی مرضی کے مطابق بھتہ مل جاتا تو نہ خونی مقابلہ ہوتا، نہ2 پولیس افسران اپنی جان سے جاتے اور نہ ہی مدہو گوٹھ کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف ہوتا، دریں ا ثنا خونی پولیس مقابلے کی وجہ سے سفاری پارک گزشتہ 2 روز سے بند ہے اور آج بھی بند رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے تفریحی کے لیے آنے والے شہریوں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔