سندھ پولیس صوبے کو غیرمستحکم کر رہی ہے ایاز پلیجو
کراچی میں 3 سندھی نوجوانوں اور حیدرآباد میں یونیورسٹی کے طالبعلم کے قتل کی مذمت
قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے کراچی میں 3 سندھی نوجوانوں ضامن شاہ، امید علی ڈھر اور یامین چاچڑ جبکہ حیدرآباد میں سندھ یونیورسٹی کے شاگرد افضل پنہور کو ماورائے آئین قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس صوبے کو غیر مستحکم کرنے کے بیرونی قوتوں کے منصوبے کو عملی جامہ پہنا رہی ہے اگر نوجوانوں پر کوئی کیس تھا تو انہیں گرفتار کر کے مقامی عدالتوں میں پیش کیا جاتا لیکن پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں نے کراچی کے مدو گوٹھ میں 3 نوجوانوں کو قتل کر دیا، قومی عوامی تحریک مقتولین کے ورثا کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کے اکثر علاقے بارش کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کی کرپشن کے باعث نہ سڑکیں سلامت ہیں اور نہ ہی نکاسی کا نظام موثر ہے۔ حکومت نے سیلاب اور بارشوں کے دوران کمزور پڑنے والے بندوں کی مرمت نہیں کرائی اور کروڑوں روپے کرپشن کی نذر کر دیے اگر اس وقت بھی پانی کا تیز بہاؤ آیا تو 2010-11 کے سیلاب کی صورتحال پیش آ سکتی ہے۔ انھوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے برسات متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس صوبے کو غیر مستحکم کرنے کے بیرونی قوتوں کے منصوبے کو عملی جامہ پہنا رہی ہے اگر نوجوانوں پر کوئی کیس تھا تو انہیں گرفتار کر کے مقامی عدالتوں میں پیش کیا جاتا لیکن پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں نے کراچی کے مدو گوٹھ میں 3 نوجوانوں کو قتل کر دیا، قومی عوامی تحریک مقتولین کے ورثا کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کے اکثر علاقے بارش کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کی کرپشن کے باعث نہ سڑکیں سلامت ہیں اور نہ ہی نکاسی کا نظام موثر ہے۔ حکومت نے سیلاب اور بارشوں کے دوران کمزور پڑنے والے بندوں کی مرمت نہیں کرائی اور کروڑوں روپے کرپشن کی نذر کر دیے اگر اس وقت بھی پانی کا تیز بہاؤ آیا تو 2010-11 کے سیلاب کی صورتحال پیش آ سکتی ہے۔ انھوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے برسات متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔