سرفراز احمد کا ورلڈ کپ ٹرافی کو شوکیس میں سجانے کا عزم
چیمپئن بن کر واپسی کی کوشش ہوگی،مڈل آرڈر بیٹنگ مستحکم ہے تبدیلی کی ضرورت نہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ورلڈکپ ٹرافی کو شوکیس میں سجانے کا عزم کرلیا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ ٹرافی ایک مرتبہ پھر پاکستان پہنچ گئی۔ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد گذشتہ روز اسے دبئی سے اسلام آباد لے کر آئے، آئی سی سی کا معاون اسٹاف بھی ہمراہ تھا، سخت سیکیورٹی میں ٹرافی کو ایئرپورٹ سے ہوٹل پہنچایا گیا جو وہاں موجود میڈیا اور لوگوں کی بھرپور توجہ کا مرکز بنی، سرفراز احمد نے پریس کانفرنس بھی کی۔
جمعے کو مقامی شاپنگ مال میں رونمائی ہوگی،شائقین ٹرافی کے ساتھ تصاویر بھی بنوا سکیں گے،اسے وزیر اعظم ہاؤس لے جانے کا امکان ہے، ٹرافی ہفتے کو لاہور اور اگلے روزکراچی میںجلوے بکھیرے گی، شہر قائد میں کنسرٹ کا انعقاد اور آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ٹرافی اس سے قبل گذشتہ سال اکتوبر میں بھی پاکستان آچکی، اس وقت میزبانی اور سیکیورٹی کی ذمہ داریاں پی سی بی کے سپرد تھیں، ٹرافی کو لاہور میں گھمایا بھی گیا تھا، میگا ایونٹ سے قبل اب اس کی آمد اور تقریبات کا اہتمام ایک اسپانسر ادارے کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ کرکٹ کو پاکستان بھر میں بہت پسند کیا جاتا ہے، گذشتہ 3 سال میں یہاں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا عمل بڑی تیزی سے ہوا، عوام کو اپنے میدانوں پر کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملا، یہ سب چیف آف آرمی اسٹاف، پاک فوج اور پی سی بی کی کوششوں سے ممکن ہوا۔
انھوں نے کہا کہ میں ٹرافی کے پاکستان آنے پر بہت پُرجوش ہوں، عام لوگوں کو اسے دیکھنے اور سیلفیز بنانے کا موقع مل رہا ہے، قوم میں ایک جذبہ پیدا ہو گا، عوام گرین شرٹس کی کامیابی کیلیے دعا کریں۔ ہم کوشش کریں گے کہ چیمپئن بن کر ٹرافی کو وطن واپس لائیں،انھوں نے کہا کہ مشن ورلڈ کپ مشکل اور تمام ہی ٹیمیں مضبوط ہیں،ہماری کوشش ہوگی کہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کی توقعات پر پورا اتریں۔
سرفراز نے کہا کہ قومی ٹیم کی مڈل آرڈر بیٹنگ مضبوط اوراس میں بابر اعظم اور حارث سہیل جیسے بیٹسمین موجود ہیں، اس لیے کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں، اضافی وکٹ کیپر کی ضرورت ہوئی تو محمد رضوان کو لے جایا سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ محمد عامر کو فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا، انگلینڈ کیخلاف سیریز اور وارم اپ میچز میں خامیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ میں شیڈول ورلڈکپ کا آغاز 30مئی کو ہوگا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ ٹرافی ایک مرتبہ پھر پاکستان پہنچ گئی۔ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد گذشتہ روز اسے دبئی سے اسلام آباد لے کر آئے، آئی سی سی کا معاون اسٹاف بھی ہمراہ تھا، سخت سیکیورٹی میں ٹرافی کو ایئرپورٹ سے ہوٹل پہنچایا گیا جو وہاں موجود میڈیا اور لوگوں کی بھرپور توجہ کا مرکز بنی، سرفراز احمد نے پریس کانفرنس بھی کی۔
جمعے کو مقامی شاپنگ مال میں رونمائی ہوگی،شائقین ٹرافی کے ساتھ تصاویر بھی بنوا سکیں گے،اسے وزیر اعظم ہاؤس لے جانے کا امکان ہے، ٹرافی ہفتے کو لاہور اور اگلے روزکراچی میںجلوے بکھیرے گی، شہر قائد میں کنسرٹ کا انعقاد اور آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ٹرافی اس سے قبل گذشتہ سال اکتوبر میں بھی پاکستان آچکی، اس وقت میزبانی اور سیکیورٹی کی ذمہ داریاں پی سی بی کے سپرد تھیں، ٹرافی کو لاہور میں گھمایا بھی گیا تھا، میگا ایونٹ سے قبل اب اس کی آمد اور تقریبات کا اہتمام ایک اسپانسر ادارے کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ کرکٹ کو پاکستان بھر میں بہت پسند کیا جاتا ہے، گذشتہ 3 سال میں یہاں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا عمل بڑی تیزی سے ہوا، عوام کو اپنے میدانوں پر کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملا، یہ سب چیف آف آرمی اسٹاف، پاک فوج اور پی سی بی کی کوششوں سے ممکن ہوا۔
انھوں نے کہا کہ میں ٹرافی کے پاکستان آنے پر بہت پُرجوش ہوں، عام لوگوں کو اسے دیکھنے اور سیلفیز بنانے کا موقع مل رہا ہے، قوم میں ایک جذبہ پیدا ہو گا، عوام گرین شرٹس کی کامیابی کیلیے دعا کریں۔ ہم کوشش کریں گے کہ چیمپئن بن کر ٹرافی کو وطن واپس لائیں،انھوں نے کہا کہ مشن ورلڈ کپ مشکل اور تمام ہی ٹیمیں مضبوط ہیں،ہماری کوشش ہوگی کہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کی توقعات پر پورا اتریں۔
سرفراز نے کہا کہ قومی ٹیم کی مڈل آرڈر بیٹنگ مضبوط اوراس میں بابر اعظم اور حارث سہیل جیسے بیٹسمین موجود ہیں، اس لیے کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں، اضافی وکٹ کیپر کی ضرورت ہوئی تو محمد رضوان کو لے جایا سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ محمد عامر کو فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا، انگلینڈ کیخلاف سیریز اور وارم اپ میچز میں خامیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ میں شیڈول ورلڈکپ کا آغاز 30مئی کو ہوگا۔