8 ماہ میں دالیں دواؤں سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

دال چنا 96 روپے بڑھ کر 110، دال ماش 115سے 160، دال مونگ 100سے150، چینی 55 سے65،گھی185سے212 روپے کلو ہوگیا۔

چاول125سے 137، چھوٹا گوشت 850 سے 950،بڑا گوشت350سے450روپے کلو،ڈائپرکا پیکٹ1750سے2640روپے کا ہوگیا۔ فوٹو: فائل

تبدیلی کے نعرے کیساتھ آنیوالی تحریک انصاف کی حکومت میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوگیا ہے۔

8 ماہ کے دوران دالیں، چاول، گوشت، بچوں کے دودھ، دہی، چینی، گھی اور بنیادی ضرورت کی دیگر اشیا کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ ہوگیا جبکہ ادویات کی قیمتیں40 سے 120 فیصد تک بڑھ گئیں۔

اگست 2018 میں تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سے اب تک اشیا کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا تقابلی جائزے کے مطابق دال چنا کی قیمت 96 روپے سے بڑھ کر 110 روپے، دال ماش 115 روپے سے بڑھ کر 160 روپے، دال مونگ 100 روپے سے بڑھ کر 150 روپے، کالے چنے 100 روپے سے بڑھ کر 105 روپے فی کلو تک پہنچ گئے۔


کچھ دالوں کی قیمت میں کمی بھی ہوئی جن میں دال مسور کی قیمت 115 سے کم ہوکر 105 روپے اور سفید چنے 120 سے کم ہوکر 100 روپے کلو ہوگئے۔ چھوٹے گوشت کی قیمت 850 سے بڑھ 950 روپے، بڑے گوشت کی قیمت 350 روپے بڑھ کر 450 روپے فی کلو ، چینی 55 روپے سے بڑھ کر 65 روپے، گھی130 سے 158 اور 185سے 212 روپے فی کلو تک پہنچ گیا، مشروبات کی فی بوتل قیمت 160 سے 190 اور 210 سے 240 روپے ہوگئی ہے۔

دہی کی فی کلو قیمت 80 سے بڑھ کر 90 روپے فی کلو، کھلے دودھ کی قیمت 70 سے بڑھ کر 80 روپے فی لٹر، چاول نیا 115 سے بڑھ کر 121 جبکہ چاول پرانا 125 سے بڑھ کر 137 روپے ہوگئی ہے۔

بچوں کے خشک دودھ، ڈائپرز اور ادویات کی قیمتوں میں 100فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ ڈائپر کا پیک جو اگست 2018 میں 1750 کا تھا اب بڑھ کر 2640 روپے کا ہوگیا ہے، بچوں کے دودھ کا پیک 450سے بڑھ کر 510 روپے، پینا ڈول کا 10گولیوں کی پتہ7 روپے سے بڑھ 15 روپے جبکہ کھانسی کا 40 اور110 روپے تک ملنے والا سیرپ 65 اور 145 روپے کا ہوگیا ہے۔
Load Next Story