بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی عدالتی حکم نہیں ماناگیامحنتی

سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے تباہ حال کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کے شہر میں تبدیل کیا۔

حکومت تمام سیاسی جماعتوں سے بلدیاتی نظام پر مشاورت کرے ، رہنما جماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے قائم کی جانے والی کور کمیٹی کے اجلاس پر اپنی گہری تشویش کا ا ظہار کرتے ہوئے اسے کراچی کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے حقوق غضب کرنے کے مترادف قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ کراچی میں صرف پیپلزپارٹی اورمتحدہ قومی موومنٹ ہی اپناوجود نہیں رکھتیں یہاں جماعت اسلامی سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کا بھی مضبوط ووٹ بینک ہے ۔


جماعت اسلامی کراچی سیاسی جماعتوں میں ایک نمایاں اور عوامی جماعت ہے ،کراچی میں اس کے ووٹروں کی ایک بڑی تعدادموجود ہے ، خود دو مرتبہ کراچی کی میئر شپ پر جماعت اسلامی کا میئر فائز رہا ہے اور اس عرصے میں عوامی خدمت ، دیانت کی نئی مثال قائم کی ہے، سابق میئر عبدالستار افغانی آج بھی عوامی خدمات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں جب کہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے تباہ حال کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کے شہر میں تبدیل کیا۔

انھوں نے کہاکہ عدالت کی جانب سے تین ماہ کے اندر بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا گیا مگر اس اعلان کو عملی جامع پہنانے کے بجائے حکومتی جماعتیں ا ختیارات کی بندر بانٹ میں لگی ہوئی ہیں، اتحادی جماعتوں کا یہ طرز عمل دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ سراسر ظلم ہے، انھوں نے کہاکہ وہ جماعت جو خود اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور حق تلفیوں کا رونا روتی تھی اب اختیارات ملنے کے بعد دوسری جماعتوں کے سیاسی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے پر کمر بستہ ہوگئی ہیں ، انھوںنے کہاکہ جو جماعتیں حکومت میں شامل ہیں وہ بھی اس نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے ہونے والی مشاورت پر چپ سادھے بیٹھی ہیں جوقابل مذمت اورلمحہ فکریہ ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ نئے بلدیاتی نظام کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کوبھی مشاورت میں شامل کیا جائے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو عملی جامع پہنایا جائے۔
Load Next Story