وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس گوادر کو کاشغر سے ملانے کیلیے پاک چین تجارتی راہداری کی منظوری
منصوبہ پاکستان کو خطے میں ٹرانزٹ ٹریڈ کا مرکز بنا دے گا،نوازشریف، لاگت کا مزید جائزہ لینے کی ہدایت
وزیراعظم نواز شریف نے گوادر کو خنجراب کے راستے کاشغر سے ملانے کیلیے پاک چائنا تجارتی راہداری کے مجوزہ منصوبے کی اصولی منظوری دیدی ہے اور ہدایت کی ہے کہ منصوبے کے وقت اور لاگت کے حوالے سے مزید جائزہ لیا جائے۔
جمعے کو یہاں پاک چین تجارتی راہداری منصوبے پر غور کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کا مستقبل ہے اور یہ پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑ کر ملک کو خطہ میں ٹرانزٹ ٹریڈ کا مرکز بنا دے گا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس سے قبل وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ لاہور کراچی موٹروے کام ایم ٹو پر بابوصاحبو انٹرچینج سے شروع کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران شاہراہ قراقرم کے ساتھ چلاس کو بابوسر ٹاپ کے راستے مانسہرہ سے ملانے کے لئے متبادل اور مختصر راستے پر غور ہوا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس روڈ کو ترجیحی بنیادوں پر تیار کیا جائے اور بابوسر ٹاپ پر ایک سرنگ تعمیر کی جائے تاکہ یہ راستہ سال بھر کھلا رہے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ اس راستے کو بالاکوٹ اور گڑھی حبیب اللہ سے ایک سڑک کے ذریعے مظفرآباد سے بھی ملایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور آلات کا استعمال کرتے ہوئے پلوں اور سرنگوں کے ذریعے فاصلے کم کئے جائیں۔
جمعے کو یہاں پاک چین تجارتی راہداری منصوبے پر غور کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کا مستقبل ہے اور یہ پاکستان کو چین اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑ کر ملک کو خطہ میں ٹرانزٹ ٹریڈ کا مرکز بنا دے گا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس سے قبل وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ لاہور کراچی موٹروے کام ایم ٹو پر بابوصاحبو انٹرچینج سے شروع کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران شاہراہ قراقرم کے ساتھ چلاس کو بابوسر ٹاپ کے راستے مانسہرہ سے ملانے کے لئے متبادل اور مختصر راستے پر غور ہوا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس روڈ کو ترجیحی بنیادوں پر تیار کیا جائے اور بابوسر ٹاپ پر ایک سرنگ تعمیر کی جائے تاکہ یہ راستہ سال بھر کھلا رہے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ اس راستے کو بالاکوٹ اور گڑھی حبیب اللہ سے ایک سڑک کے ذریعے مظفرآباد سے بھی ملایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور آلات کا استعمال کرتے ہوئے پلوں اور سرنگوں کے ذریعے فاصلے کم کئے جائیں۔