بھارت سے برابری کی سطح پر مذاکرات کیے جائیں قوم کو نہ بھڑکایا جائے ایکسپریس فورم

انتہاپسندی کے مسئلے پر ہمیں داخلی طور پر صفائی کرنا ہوگی، عابدہ حسین

انتہاپسندی کے مسئلے پر ہمیں داخلی طور پر صفائی کرنا ہوگی، عابدہ حسین،تجارتی تعلقات سے بھارت ہم پر غالب نہیں آسکتا،عابد منٹو

بھارت کے ساتھ مذاکرات ضرورکیے جائیں لیکن برابری کی سطح پر ہونے چاہئیں جس میں قومی وقار مجروع نہ ہو، سرحدوں پر کشیدگی کے بعد قوم کو بھڑکایا نہ جائے۔

ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی ، سفارتی و عسکری شخصیات نے ''ایکسپریس فورم'' میں ''پاک بھارت سرحدی کشیدگی اور جامع مذاکرات کا مستقبل'' کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ میزبانی کے فرائض چیف رپورٹر خالد قیوم نے انجام دیے جبکہ پینل میں شمس الحق قذافی اور شہزاد امجد شامل تھے۔ سابق وفاقی وزیر وامریکا میں سابق پاکستانی سفیر سیدہ عابدہ حسین نے کہاکہ بھارت کا اپنی ہمسایہ ریاستوں پاکستان، نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور بنگلہ دیش سب کے ساتھ ہمسائے کے طور پر سلوک تسلی بخش نہیں رہا۔ انتہاپسندی اور دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستان کو انٹرنل کلین اپ کرنا ہوگا۔ عوامی ورکرز پارٹی کے صدر عابد حسن منٹو نے کہاکہ تجارتی تعلقات سے بھارت ہم پر غالب ہوجائیگا یہ کوئی بات نہیں کیونکہ ہمارے تاجر بھی بڑے سیانے ہیں۔




آج پاکستان اپنی اندرونی خرابیوں کی وجہ سے ٹوٹنے کے درپے ہے۔ اس وقت بھارت کو جواب دینا اور اپنے عوام کو بھڑکانا نہیں چاہیے بلکہ انھیں ترقی کے متعلق بتانا ضروری ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل احسان وائیں نے کہا کہ بانی پاکستان چاہتے تھے کہ بھارت کے ساتھ اس کے تعلقات ایسے ہوں کہ دونوں ملکوں میں ویزا نہ لینا پڑے مگر بدقسمتی سے انکے بعد آنے والے لیڈر اس اہل نہیں تھے کہ انڈیا کے ساتھ تعلقات کو بہترکرتے۔ اب بھی بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بیٹھ کر بات چیت کی جائے تو ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ بھارت 12روز کے دوران 84بار ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔ سابق کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کو تاریخی تناظر میں دیکھے بغیر سمجھ نہیں سکتے۔
Load Next Story