نارتھ کراچی ٹاؤن غیر قانونی تعمیرات کا گڑھ بن گیا

ایس بی سی اے حکام کی ملی بھگت ،سیکٹر الیون ای کے پلاٹوں پر 3 اور 4 منزلہ عمارتیں تعمیر کرکے پورشن کی فروخت جاری۔

عمارتوںکاتعمیراتی معیارناقص ،عمارت گرنے کے خدشے پرشہریوں کا وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

نارتھ کراچی ٹاؤن غیر قانو نی تعمیرات کا گڑھ بن گیا جب کہ وسیع سڑکوں کے علاقے کو تیزی کے ساتھ لینڈ مافیا ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت سے گنجان آبادی میں تبدیل کررہا ہے۔

ڈائریکٹرز نارتھ کر اچی زون اور افسران کی ملی بھگت سے نارتھ کراچی سیکٹر الیون ای کے 80 اور120گز پر مشتمل رہائشی پلاٹوں پر بڑے پیمانے پر تین اور چار منزلہ عمارتیں تعمیر کرکے پورشنز کی فروخت کا سلسلہ زور پکڑ گیا۔

نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹرز میں80گز کے رہائشی پلاٹوں پر ایس بی سی اے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر تین اور چار منزلہ عمارتیں تعمیر کرکے دو اور تین کمروں پر مشتمل پورشنز بنا کر فروخت کیے جارہے ہیں،حیرت انگیز طور بغیر کسی سائٹ انجینئر کے عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں جس کے باعث عمارتوں کا تعمیراتی معیار بھی مشکوک ہے۔


دوسری جانب سیکٹر الیون ای میں تیزی سے پورشنز کی تعمیر کی وجہ سے علاقے کا انفرا اسٹریکچر بھی تیزی سے متاثر ہورہا ہے،مذکورہ علاقے میں پہلے ہی بجلی ،پانی اور سیوریج کی کمی کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،نارتھ کر اچی کے صنعتی علاقوں میں ایس بی سی اے کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے خلاف ضابط تعمیر ات کی جا رہی ہیں۔

نارتھ کراچی کی مرکزی سڑکوں کے ساتھ اندرکی گلیاں بھی انتہائی کشادہ تھی لیکن مافیا سے 80 سے 120گز کے پلا ٹس پر 3سے 4منزلہ اور بعض مقامات پر 6 منزلہ عمارتیں تعمیر کرلی گئی، نارتھ کراچی میں جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے میئر کراچی، وزیر اعلیٰ سندھ سمیت حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام سے مذکورہ خلاف ضابطہ تعمیرات فوری طور پر مسمار کرنے اور تعمیرات میں ملوث افراد اور اْن کی سرپرستی کرنے والے ایس بی سی اے افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح ر ہے کہ نارتھ کر اچی کے ڈائر یکٹر عادل عمر کے گھر پر چند ما ہ قبل نیب نے چھاپہ مارا تھا اور بڑے پیما نے پر نقدی وزیورات اور مختلف اراضی کی دستاویزات تحویل میں لی تھیں ،عادل عمر کیخلاف نیب میں تحقیات جا ری ہے لیکن نا رتھ کر اچی میں ان کی تعینا تی کے بعد غیر قانو نی تعمیر ات کا سلسلہ تیز ی کے ساتھ شروع ہوگیا۔
Load Next Story