جونیئر چیف سلیکٹر کو بیٹسمینوں کی کمی ستانے لگی

اچھے پلیئرز سامنے لانے کیلیے نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ انٹرنیشنل ٹورز کرانا ہونگے

اچھے پلیئرز سامنے لانے کیلیے نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ انٹرنیشنل ٹورز کرانا ہونگے۔ فوٹو: فائل

پی سی بی کی قومی جونیئرسلیکشن کمیٹی کے چیئرمین وسابق ٹیسٹ کرکٹرباسط علی کوبیٹسمینوں کی کمی ستانے لگی۔

دورہ سری لنکا کے لیے پاکستان کی انڈر19کرکٹ ٹیم کے انتخاب میں مصروف قومی جونیئر چیف سلیکٹر نے نیشنل اسٹیڈیم میں نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی جونیئر کپ 2020 کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے اس دورے کے لیے دستیاب کھلاڑیوں میں سے بہترین کرکٹرز کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں پاکستان کی جانب سے 19 ٹیسٹ اور 50 ون ڈے انٹرنیشنل میچزکھیلنے والے باسط علی نے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ پاکستان کواس وقت اچھے بیٹسمینوں کی کمی کا سامنا ہے، خاص طور پرجونیئرکی سطح پرہمیں اچھے بیٹسمین نہیں مل پارہے۔


بطور چیف سلیکٹر اپنی آخری ذمہ داری ادا کرنے والے باسط علی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اچھے بیٹسمین سامنے لانے کے لیے خصوصی پروگرام مرتب کرکے جونیئرز کی سطح پر زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل ٹورزکا انعقاد ممکن بنایاجائے، اس عمل سے ابھرتے ہوئے کرکٹرزکے اعتماد اور تجربہ میں اضافہ ہوگا، تاہم جونیئرکرکٹرزکوٹی ٹوئنٹی کی طرزسے دور رکھنا اشد ضروری ہے۔

انھوں نے پی سی بی کے انڈر 16 پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اس سطح پر ہمارے پاس3 سے4 باصلاحیت بیٹسمین موجود ہیں اور اگر ان کو مناسب تربیت دینے اور بین الاقوامی تجربہ مل جائے تو وہ اگلے چند برسوں میں قومی ٹیم میں پیدا ہونے والے خلا کو پُرکرنے کے اہل ہوں گے۔

 
Load Next Story