اسلام آباد واقعہ پولیس کی نااہلی پر وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد سے جواب طلب کرلیا
آئی جی اسلام آباد لیڈرشپ رول اپنانے اور حالات کو کنٹرول کرنے میں کیوں ناکام رہے، خط کا متن
جناح ایونیو پر پیش آنے واقعے میں پولیس کی نااہلی پر وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد سکندر حیات اور ضلعی انتظامیہ سے 48 گھنٹے کے اندر جواب طلب کرلیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سیکریٹری داخلہ قمر الزمان چوہدری نے آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا ہے جس میں آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا گیا ہے کہ اس ڈرامائی واقعے کے دوران پولیس علاقے کو خالی کرانے اور علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے میں کیوں ناکام رہی، آئی جی اسلام آباد بتائیں کہ زمرد خان سیکورٹی کا حصار توڑ کر سکندر کے پاس کیسے چلے گئے، آئی جی اسلام آباد لیڈر شپ رول اپنانے اور حالات کو کنٹرول کرنے میں اور وفاقی پولیس واقعے پر ٹھوس ردعمل دینے میں کیوں ناکام رہی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار خان نے اسلام آباد واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی واقعے میں کوتاہی برتنے والے پولیس افسران کی نشاندہی کرکے 48 گھنٹے میں وزیر داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کی شام کو جدید اسلحہ سے لیس محمد سکندر نے اپنی بیوی اور 2 بچوں کے ہمراہ جناح ایونیو کی سڑک کو 5 گھنٹوں تک بلاک کر رکھا تھا تاہم پیپلز پارٹی کے رہنما زمرد خان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکندر کو دبوچنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس اور رینجرز نے فائرنگ کرکے اسے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سیکریٹری داخلہ قمر الزمان چوہدری نے آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا ہے جس میں آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا گیا ہے کہ اس ڈرامائی واقعے کے دوران پولیس علاقے کو خالی کرانے اور علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے میں کیوں ناکام رہی، آئی جی اسلام آباد بتائیں کہ زمرد خان سیکورٹی کا حصار توڑ کر سکندر کے پاس کیسے چلے گئے، آئی جی اسلام آباد لیڈر شپ رول اپنانے اور حالات کو کنٹرول کرنے میں اور وفاقی پولیس واقعے پر ٹھوس ردعمل دینے میں کیوں ناکام رہی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار خان نے اسلام آباد واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی واقعے میں کوتاہی برتنے والے پولیس افسران کی نشاندہی کرکے 48 گھنٹے میں وزیر داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کی شام کو جدید اسلحہ سے لیس محمد سکندر نے اپنی بیوی اور 2 بچوں کے ہمراہ جناح ایونیو کی سڑک کو 5 گھنٹوں تک بلاک کر رکھا تھا تاہم پیپلز پارٹی کے رہنما زمرد خان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکندر کو دبوچنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس اور رینجرز نے فائرنگ کرکے اسے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔