حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں ہمیں بھی 5سال ملنے چاہئیں شاہ محمود قریشی
مہنگائی کی وجہ 8ماہ کی پی ٹی آئی حکومت کو قرار نہیں دیا جاسکتا، شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں لہذا ہماری حکومت کو بھی 5سال ملنے چاہئیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت غیرذمہ داربیان بازی کرتا ہے، ہمیں ایسا نہیں کرنا، 19 مئی تک بھارت میں انتخابات کا سلسلہ جاری رہے گا لہذا تب تک پاکستان کومحتاط رہنے کی ضرورت ہے جب کہ مودی کے بارے میں وزیراعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میری نظرمیں نیب خود مختارادارہ ہے، فیصلے کرنے میں آزاد ہے، نیب کرپشن ختم کرنے میں مدد کرے، عوام کو امید ہے نیب کرپشن فری پاکستان بنانے میں کردار ادا کرے گا جب کہ کرپشن کا تدارک تحریک انصاف کا ایجنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی کا کام حکومت کی پالیسی پر عمل کرنا ہے، بیورو کریسی کا فرض ہے حکومت کی پالیسی کو عملی جامہ پہنائے جب کہ بیوکریسی میں بہت اچھے افسران ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پچھلے 10سال کی حکومت نے معیشت کو تباہ کیا، ملک پر قرضوں کا بوجھ بہت ہے، پچھلے 10سال میں ریکارڈ قرض لیا گیا لہذا مہنگائی کی وجہ 8ماہ کی پی ٹی آئی حکومت کو قرار نہیں دیا جاسکتا، اسحاق ڈار نے ڈالر کو اپنی پالیسی کے مطابق روکے رکھا، 2018 میں عوام نے تحریک انصاف کو منتخب کیا، ہماری حکومت کو بھی 5سال ملنے چاہئیں، 5 سال کے بعد عوام جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا تاہم حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم ایران اور چین کا دورہ کریں گے، ایران ہمارا دوست ملک ہے، بارڈر پر حالات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ میں طالبان اور امریکا مذاکرات ہورہے ہیں، امید ہے امریکا طالبان مذاکرات میں پیش رفت ہوگی جب کہ افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں، افغان امن مذاکرات میں بطور دوست ملک شریک ہوتے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سانحہ ہزارہ پر ہمیں دکھاوے کی باتیں نہیں کرنیں بلکہ تحقیق کرنی ہے، کوئٹہ میں معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا، ہزارہ کمیونٹی پاکستان کا اہم حصہ ہے، جائزہ لے رہے ہیں حملے میں کون ملوث ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت غیرذمہ داربیان بازی کرتا ہے، ہمیں ایسا نہیں کرنا، 19 مئی تک بھارت میں انتخابات کا سلسلہ جاری رہے گا لہذا تب تک پاکستان کومحتاط رہنے کی ضرورت ہے جب کہ مودی کے بارے میں وزیراعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میری نظرمیں نیب خود مختارادارہ ہے، فیصلے کرنے میں آزاد ہے، نیب کرپشن ختم کرنے میں مدد کرے، عوام کو امید ہے نیب کرپشن فری پاکستان بنانے میں کردار ادا کرے گا جب کہ کرپشن کا تدارک تحریک انصاف کا ایجنڈا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی کا کام حکومت کی پالیسی پر عمل کرنا ہے، بیورو کریسی کا فرض ہے حکومت کی پالیسی کو عملی جامہ پہنائے جب کہ بیوکریسی میں بہت اچھے افسران ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پچھلے 10سال کی حکومت نے معیشت کو تباہ کیا، ملک پر قرضوں کا بوجھ بہت ہے، پچھلے 10سال میں ریکارڈ قرض لیا گیا لہذا مہنگائی کی وجہ 8ماہ کی پی ٹی آئی حکومت کو قرار نہیں دیا جاسکتا، اسحاق ڈار نے ڈالر کو اپنی پالیسی کے مطابق روکے رکھا، 2018 میں عوام نے تحریک انصاف کو منتخب کیا، ہماری حکومت کو بھی 5سال ملنے چاہئیں، 5 سال کے بعد عوام جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا تاہم حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم ایران اور چین کا دورہ کریں گے، ایران ہمارا دوست ملک ہے، بارڈر پر حالات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ میں طالبان اور امریکا مذاکرات ہورہے ہیں، امید ہے امریکا طالبان مذاکرات میں پیش رفت ہوگی جب کہ افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں، افغان امن مذاکرات میں بطور دوست ملک شریک ہوتے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سانحہ ہزارہ پر ہمیں دکھاوے کی باتیں نہیں کرنیں بلکہ تحقیق کرنی ہے، کوئٹہ میں معصوم لوگوں کو شہید کیا گیا، ہزارہ کمیونٹی پاکستان کا اہم حصہ ہے، جائزہ لے رہے ہیں حملے میں کون ملوث ہے۔