چوہدری اسلم کی زندگی پر بننے والی فلم کا پوسٹر جاری

شہید چوہدری اسلم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہ فلم بنائی جارہی ہے، ہدایت کار عظیم سجاد

یہ فلم شہید چوہدری اسلم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی جارہی ہے، ہدایتکار عظیم سجاد (فوٹو: سوشل میڈیا)

پولیس کے لیے خدمات سر انجام دینے والے شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کی سوانح حیات پر بننے والی فلم 'چوہدری دی مرٹائر' کا پہلا پوسٹر جاری کردیا گیا۔

شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کراچی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے وہ بہادر آفیسر تھے جوکہ دہشت گردوں کے لیے خوف کی علامت سمجھے جاتے تھے۔اُن کی بہادری اور دلیری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُن کے گھر پر ہونے والے حملے کے بعد بھی انہوں نے دہشت گروں کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا۔ اس موقع پر اُن کا تاریخی جملہ 'دہشت گردوں نے شیر کے منہ میں ہاتھ دینے کی کوشش کی ہے' مشہور ہوا تھا۔

کراچی میں امن کے لیے شہید چوہدری اسلم کی بے مثال خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا پولیس کے شیر کہلائے جانے والے چوہدری اسلم کا ایک منفرد ہی انداز تھا۔ انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اُن کی ابتدائی زندگی سے لے کر شہادت تک کے سفر پر ایک فلم بنائی جارہی ہے جس کا پہلا پوسٹر جاری کردیا گیا ہے۔




معروف ہدایت کارعظیم سجاد کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم 'چوہدری دی مرٹائر' کا پہلا پوسٹر جاری کردیا گیا ہے جس میں شہید چوہدری اسلم کا کردار طارق اسلام ادا کر رہے ہیں جب کہ دیگر کرداروں میں معروف اداکار ارباز خان اور اصفر مانی، شمعون عباسی ، عدنان شاہ ٹیپو اور معروف ماڈل زارا عابد شامل ہیں۔

ہدایت کار عظیم سجاد کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ فلم 'چوہدری دی مرٹائر' بنانے کا مقصد شہید چوہدری اسلم کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، فلم میں اداکار ارباز خان سابق ایس ایس پی راؤ انوار جب کہ شمعون عباسی شہید چوہدری اسلم کے ڈرائیور کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے شہید کی خدمات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ہدایتکار نے یہ بھی بتایا کہ فلم کی 90 فیصد شوٹنگ کراچی میں کی جارہی ہے اور 10 فیصد ایبٹ آباد میں کی جائے گی۔



ہدایتکار نے بتایا کہ فلم میں چوہدری اسلم کی زندگی کے ساتھ ساتھ کراچی میں ہونے والے خاص واقعات کو بھی دکھانے کی کوشش کی گئی ہے اور فلم کو اس طرز پر بنایا جارہا ہے کہ جس سے نہ صرف پاکستان کے عوام بلکہ پاکستان سے باہر بھی لوگ دیکھیں گے جب کہ فلم میں اداکاروں کو تربیت دینے کے لیے باقاعدہ پولیس کے اسپیشل سروس یونٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔

واضح رہے کہ دہشت گردوں کے لیے خوف کی علامت سمجھے جانے والے شہید چوہدری اسلم 9 جنوری کو لیاری ایکسپریس وے پر دہشت گروں کے حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ 'لاج پروڈکشن' کے بینر تلے بننے والی اس فلم میں نیہا لاج پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ یہ فلم اگلے سال 2020ء میں سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
Load Next Story