پسندکی شادی کرنے والی نومسلم بہنیں اپنے گاؤں پہنچ گئیں
سیکڑوں ہندوگھر میرے ہمسائے، لڑکیوں نے مرضی سے اسلام قبول کیا، میاں مٹھو
پسند کی شادی کرنے والی نومسلم بہنیں شازیہ اور آسیہ واپس اپنے گا ؤں پہنچ گئیں۔
سندھ پنجاب سرحد پر دونوں کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ روینا عرف آسیہ ،رینا عرف شازیہ کے شوہر صفدر اور برکت بھی ان کے ساتھ تھے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جوڑوں کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی اجازت دے دی تھی۔اس موقع پر پیر عبدالحق عرف میاں مٹھو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دین اسلام کی فتح ہوئی ہے، ہم نے کبھی کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا ، مجھ پر لوگ بے وجہ الزام لگاتے ہیں، ہندو کمیونٹی کے سیکڑوں گھر میرے ہمسائے ہیں، اگر مجھے زبردستی کسی کو مسلمان کرنا ہوتا تو میں ان کو مسلمان نہ کرتا ؟ وہ صرف میرے ہمسائے نہیں بلکہ وہ مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔
ان دو بہنوں نے مرضی سے اسلام قبول کیا، ان کی حفاظت کرنا ہمارا فرض بنتا ہے چاہے ہماری جان کیوں نہ چلی جائے۔ دوسری جانب نو مسلم بہنوں نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم بہت خوش ہیں، آج کا دن ہمارے لیے عید سے کم نہیں۔ آج جو ہزاروں مسلمانوں نے ہمارا استقبال کیا ہم ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہیں۔
سندھ پنجاب سرحد پر دونوں کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ روینا عرف آسیہ ،رینا عرف شازیہ کے شوہر صفدر اور برکت بھی ان کے ساتھ تھے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جوڑوں کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی اجازت دے دی تھی۔اس موقع پر پیر عبدالحق عرف میاں مٹھو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دین اسلام کی فتح ہوئی ہے، ہم نے کبھی کسی کو زبردستی مسلمان نہیں کیا ، مجھ پر لوگ بے وجہ الزام لگاتے ہیں، ہندو کمیونٹی کے سیکڑوں گھر میرے ہمسائے ہیں، اگر مجھے زبردستی کسی کو مسلمان کرنا ہوتا تو میں ان کو مسلمان نہ کرتا ؟ وہ صرف میرے ہمسائے نہیں بلکہ وہ مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔
ان دو بہنوں نے مرضی سے اسلام قبول کیا، ان کی حفاظت کرنا ہمارا فرض بنتا ہے چاہے ہماری جان کیوں نہ چلی جائے۔ دوسری جانب نو مسلم بہنوں نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم بہت خوش ہیں، آج کا دن ہمارے لیے عید سے کم نہیں۔ آج جو ہزاروں مسلمانوں نے ہمارا استقبال کیا ہم ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہیں۔