کراچی میں جراثیم کش اسپرے مہم آج سے شروع ہوگی
ٹیمیں نہ پہنچنے کی صورت میں شکایات 1339درج کرائی جائیں،ای ڈی اوہیلتھ
انسداد ڈنگی اسپرے مہم آج سے شروع کی جائے گی جو 2ستمبر تک جاری رہے گی ۔
جراثیم کش ادویہ اسپرے ٹیم کے نہ پہنچنے کی صورت میں شہری 1339پر فوری رابطہ کریں،کراچی کے ای ڈی اوہیلتھ ڈاکٹر ظفر اعجاز نے بتایا کہ ڈنگی وائرس کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور یومیہ درجنوں افراد اس وائرس کاشکارہوکرمختلف اسپتالوں میں علاج کرارہے ہیں،بلدیہ عظمی نے فوری جراثیم کش ادویہ اسپرے مہم کا پروگرام مرتب کیا ہے جس کے تحت آج سے جراثیم کش ادویہ کی مہم شروع کی جائیگی، انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے گھروں اوراطراف کی صفائی رکھی جائیگی، گھروں میں پانی کے برتنوںکوڈھانپ کر رکھا جائے ،گملوں اورکیاریوں میں زیادہ پانی نہ ڈالا جائے کیونکہ ڈنگی وائرس کا سبب بننے والے ایڈیز ایجپٹی مادہ مچھر کے انڈوں سے لاروے نکلنے کیلیے پانی کے دوبوند یا پانی کی نمی ہی کافی ہوتی ہے۔
ڈاکٹرظفراعجاز نے کہا کہ ڈنگی وائرس بارشوں کے موسم میںشدت اختیار کرتا ہے اوراس کا بخار مسلسل 5دن تک رہتا ہے اس دوران متاثرہ مریض کا سی بی سی ٹیسٹ کرانالازمی ہوتا ہے ، دوران بخار غیر ضروری اور ازخود ادویہ کا استعمال مضر ہوتا ہے، ادویہ ڈاکٹروں کے مشورے اور تجویزکردہ ہی استعمال کرنا چاہیے، انھوں نے کہاکہ ڈنگی وائرس سے متاثرہ افراد کے پلیٹ لیٹ میں تیزی سے کمی ہوتی رہتی ہے نارمل پلیٹ لیٹ کی تعدادڈیڑھ لاکھ سے ساڑھے 4لاکھ کے درمیان ہونی چاہیے تاہم پلیٹ لیٹ کی تعداد غیر معمولی کم ہونے کی صورت میں معالج سے رجوع کیاجائے۔
انھوں نے کہاکہ ڈنگی اور ملیریا کے مرض کی علامات بھی ملتی جلتی ہوتی ہیں کوئی بھی دوا استعمال کرنے سے قبل ٹیسٹ اور ڈاکٹرکے مشورے سے استعمال کی جائیں ایسی صورت میں ازخود ادویات کا استعمال انتہائی مضرہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ڈنگی وائرس سے متاثرہ افراد کو تازہ جوسز، فروٹ اورپانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرایاجائے ۔
جراثیم کش ادویہ اسپرے ٹیم کے نہ پہنچنے کی صورت میں شہری 1339پر فوری رابطہ کریں،کراچی کے ای ڈی اوہیلتھ ڈاکٹر ظفر اعجاز نے بتایا کہ ڈنگی وائرس کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور یومیہ درجنوں افراد اس وائرس کاشکارہوکرمختلف اسپتالوں میں علاج کرارہے ہیں،بلدیہ عظمی نے فوری جراثیم کش ادویہ اسپرے مہم کا پروگرام مرتب کیا ہے جس کے تحت آج سے جراثیم کش ادویہ کی مہم شروع کی جائیگی، انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے گھروں اوراطراف کی صفائی رکھی جائیگی، گھروں میں پانی کے برتنوںکوڈھانپ کر رکھا جائے ،گملوں اورکیاریوں میں زیادہ پانی نہ ڈالا جائے کیونکہ ڈنگی وائرس کا سبب بننے والے ایڈیز ایجپٹی مادہ مچھر کے انڈوں سے لاروے نکلنے کیلیے پانی کے دوبوند یا پانی کی نمی ہی کافی ہوتی ہے۔
ڈاکٹرظفراعجاز نے کہا کہ ڈنگی وائرس بارشوں کے موسم میںشدت اختیار کرتا ہے اوراس کا بخار مسلسل 5دن تک رہتا ہے اس دوران متاثرہ مریض کا سی بی سی ٹیسٹ کرانالازمی ہوتا ہے ، دوران بخار غیر ضروری اور ازخود ادویہ کا استعمال مضر ہوتا ہے، ادویہ ڈاکٹروں کے مشورے اور تجویزکردہ ہی استعمال کرنا چاہیے، انھوں نے کہاکہ ڈنگی وائرس سے متاثرہ افراد کے پلیٹ لیٹ میں تیزی سے کمی ہوتی رہتی ہے نارمل پلیٹ لیٹ کی تعدادڈیڑھ لاکھ سے ساڑھے 4لاکھ کے درمیان ہونی چاہیے تاہم پلیٹ لیٹ کی تعداد غیر معمولی کم ہونے کی صورت میں معالج سے رجوع کیاجائے۔
انھوں نے کہاکہ ڈنگی اور ملیریا کے مرض کی علامات بھی ملتی جلتی ہوتی ہیں کوئی بھی دوا استعمال کرنے سے قبل ٹیسٹ اور ڈاکٹرکے مشورے سے استعمال کی جائیں ایسی صورت میں ازخود ادویات کا استعمال انتہائی مضرہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ڈنگی وائرس سے متاثرہ افراد کو تازہ جوسز، فروٹ اورپانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرایاجائے ۔