چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی قائم مقام صدر بننے کے لیے اہل قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نااہلی کے لیے درخواست مسترد کردی
ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر بننے کے لیے اہل قرار دیتے ہوئے ان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت عالیہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نااہلی کے لیے درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں قائم مقام صدر بننے کے لیے اہل قرار دے دیا۔
صادق سنجرانی کے خلاف21 جون 2018 کو درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے مطابق 45 سال سے کم عمر شخص صدر کے عہدے کااہل نہیں۔ آئین کے تحت صدر کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہیں لیکن موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی عمر 45 سال سے کم ہے، اس لئے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت عالیہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نااہلی کے لیے درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں قائم مقام صدر بننے کے لیے اہل قرار دے دیا۔
صادق سنجرانی کے خلاف21 جون 2018 کو درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے مطابق 45 سال سے کم عمر شخص صدر کے عہدے کااہل نہیں۔ آئین کے تحت صدر کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہیں لیکن موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی عمر 45 سال سے کم ہے، اس لئے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔