مصر میں سیاحتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

مصر میں سیاسی عدم استحکام اور پرتشدد واقعات کے باعث سیاحتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی.

حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد متعدد ملکوں نے اپنی شہریوں کو ہوٹل سے باہر نہ نکالنے کی ہدایت کی ہے. فوٹو: فائل

مصر میں سیاسی عدم استحکام اور پرتشدد واقعات کے باعث سیاحتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی، حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد متعدد ملکوں نے اپنی شہریوں کو ہوٹل سے باہر نہ نکالنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ٹور آپریٹرز نے سیاحوں کے دورے منسوخ کرنا شروع کردیے ہیں۔

فوج کی حمایت سے قائم کردہ عبوری حکومت کے سابق صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد پرتشدد واقعات پورے ملک میں پھیلنے کے خدشات پر متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مصر کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں، مصر میں موجود سیاحوں کو ہوٹلز سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے اور یہ ہدایات ایسے علاقوں کیلیے بھی ہیں جہاں فی الوقت پرتشدد واقعات نہیں ہو رہے اور وہ پرامن ہیں۔ یاد رہے کہ سیاحت کا مصر کی معیشت میں اہم کردار ہے اور اس کا2011 سے قبل مصر کی جی ڈی پی میں حصہ 11 فیصد سے زائد تھا۔ ٹریول گروپس کے مطابق غیریقینی سیکیورٹی صورتحال کے باعث جرمنی سے مصر کے لیے 15 ستمبر تک کے تمام سیاحتی ٹرپ منسوخ کیے جا رہے ہیں، بلجیئم کے ٹورآپریٹرز نے بھی اگست کے اختتام تک مصر کے لیے تمام پروازیں منسوخ کردی ہیں۔




جبکہ برطانیہ نے سیاحتی مقامات کے لیے اپنی ٹریول وارننگ کی مدت میں توسیع کردی ہے۔ برطانوی ٹریول ایسوسی ایشن اے بی ٹی اے کے مطابق مصر کے سیاحتی مقامات ہرغودہ اور شرح الشیخ میں فی الوقت 40 ہزار کے قریب برطانوی شہری موجود ہیں جو قاہرہ سے 8گھنٹے کی مسافت پر ہیں۔ برطانوی ٹور آپریٹرز کے مطابق ریڈ سی سیاحتی مقامات سے قاہرہ، لگزور اور دیگر سیاحتی علاقوں کے لیے سفری پروگرام منسوخ کردیے گئے ہیں، فرانس، جرمنی اور اسپین نے بھی اپنے شہریوں کو مصر میں محتاط رہنے اور گھروں وہوٹلوں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے، فرانس نے تو اپنے شہریوں کو مصر سے نکالنے پر بھی غور شروع کردیا ہے، روسی حکومت نے ٹور آپریٹرز کو مصر کے دورے کے پیکیجز فروخت کرنے سے روک دیا ہے ۔

جہاں فی الوقت بھی 50ہزار روسی شہری چھٹیاں گزارنے جانا چاہتے تھے اور 50ہزار اس وقت وہاں موجود ہیں، فن لینڈ، ناروے اور سوئیڈن کے ٹور آپریٹرز نے اپنے کلائنٹس کو مصر سے نکالنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے جبکہ متعدد نے اپنے سیاحتی دورے مختصر کردیے ہیں، سیاحتی صنعت سے وابستہ کمپنیوں نے بھی مصر کے لیے اپنی پروازیں آئندہ ماہ تک منسوخ کردی ہیں، آسٹریلیا اور بلجیم نے اپنے شہریوں کو مصر نہ جانے کا مشورہ دیا ہے اور اٹلی نے ایک بار پھر اپنے شہریوں کو مصر کے سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story