ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے کھلاڑیوں کی مذمت
دہشت گردوں کا ایکسپریس کے دفتر پر حملہ خوف زدہ کرنے کی کوشش ہے،جہانگیر خان
ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے کیخلاف مختلف شعبہ ہائے زندگی کی طرح کھلاڑیوں اور کھیلوں سے وابستہ شخصیات کی جانب سے بھی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
دنیائے اسکواش کے عظیم کھلاڑی اور سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے اس واقعے پر سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے اور دہشت گردوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر فائرنگ کرکے صحافیوں کو خوف زدہ کرنے کو کوشش کی ہے، انھوں نے کہا کہ ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عوام اور میڈیا کے تحفظ کیلیے اپنی آئینی اور قانونی ذے داریاں پوری کرنی ہوں گی،سابق ٹیسٹ کپتان ظہیر عباس نے کہا کہ یہ واقعہ قابل مذمت اور آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے،حکام کو اس کا فی الفور نوٹس لینا چاہیے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے،قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپیئن اصلاح الدین نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس کے دفتر پر حملہ کرنیوالے سزا کے مستحق ہیں، میڈیا خاص طور پر ایکسپریس نے عوام کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کی ہے، حکومت میڈیا اور اس سے وابستہ افراد کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
سابق ہاکی کپتان اولمپیئن حنیف خان نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے،میڈیا ملک کی جان ہوتا ہے جو حقائق کو عوام کے سامنے لاتا ہے اور ایسا کرنا عین عبادت کے مترادف ہے، دہشت گردوں نے ایکسپریس کے دفتر پر حملہ کر کے صحافت اور صحافیوں کو حق اور سچ لکھنے سے روکنے کی کوشش کی ہے جس کی پوری قوم کو مذمت کرنی چاہیے،عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی پر دل خون کے آنسو روتا ہے جبکہ اب دہشت گردوں نے ذرائع ابلاغ کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، حکام ایکسپریس کے دفتر پر فائرنگ کا فوری نوٹس لیں اور ذمے داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے تقاضے پورے کریں،پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری اولمپئن آصف باجوہ نے کہا کہ مذکورہ واقعہ صحافیوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش ہے، مسلح ملزمان کے حملے کا مقصد ایکسپریس میڈیا گروپ کو سچ کہنے اور سچ دکھانے سے روکنا ہے،اسکواش کے عظیم کھلاڑی قمر زماں نے کہا کہ اعلیٰ حکام ایسی ناپاک حرکت کرنے والے مجرموں کیخلاف سخت کارروائی کریں۔
میڈیا عوام کی آواز ہے جبکہ ایکسپر یس کے دفتر پر حملہ کر کے اس آواز کو دبانے کو کوشش کی گئی ہے قومی ٹینس چیمپئن عقیل خان نے کہا کہ یہ حملہ حق و صداقت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مترادف ہے،میڈیا پر بڑھتے ہوئے حملوں کی روک تھام کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے،ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک بنانے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین نے کہا کہ ہر دور میں ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی، ایکسپریس میڈیا کے دفاتر پر مسلح افراد کی سر عام فائرنگ کھلی دہشت گردی اور قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کی جانی چاہیے،سابق اولمپئن افتخار سید نے کہا کہ ایکسپریس کے دفاتر پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، سابق قومی ٹیبل ٹینس چیمپئن عارف خان نے کہا کہ صحافیوں کو تختہ مشق بنانے کی کوشش قابل مذمت ہے،سابق قومی فٹبال کپتان علی نواز نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے معاشرے کے مختلف شعبوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ایکسپریس کے دفاتر پر ہونے والی دہشت گردی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
سابق ہاکی اولمپئین رانا مجاہد علی خان نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سیکریٹری کرنل (ر) احمد یار لودھی، پاکستان اسنوکر اینڈ بلیئرڈ فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ، پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکریٹری محمد اکرم خان، پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن کے صدر ایس ایم سبطین، پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سینئر نائب صدر خالد رحمانی، پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے سیکریٹری مدثر آرائیں،سندھ فٹبال ایسویسی ایشن کے صدر سید خادمی علی شاہ،سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید وسیم ہاشمی، سیکریٹری احمد علی راجپوت،کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر محمد فاروق خان، سیکریٹری واسع جلیل،اولمپئین جہانگیر بٹ،سابق انٹر نیشنل کرکٹر محمد شفیق، سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرقیب ،راشد خان، توصیف احمد ، معین العتیق،دانش کنیریا، لیاقت علی، سندھ اسکواش ایسویسی ایشن کے طاہر خان زادہ، ویمن فٹبال آرگنائزر سعدیہ شیخ، سندھ شطرنج ایسوسی ایشن کی سعدیہ قریشی، خاتون کوہ پیما شہر بانو سید، قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی وکٹ کیپر کائنات،کے سی سی اے کے سابق سیکریٹری پروفیسر اعجاز فاروقی،فٹبال آرگنائزر محمد ریاض، باکسنگ آرگنائزر یعقوب بلوچ، ڈی ایف اے ویسٹ کے رحیم بخش، ڈی ایف اے ملیر کے شاہد تاج اور اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف سندھ (سجاس) کے عہدیداروں نے بھی ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر دہشت گردی کے واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ادارے کے صحافیوں اور کارکنان سے اظہار یک جہتی کیا ہے۔
دنیائے اسکواش کے عظیم کھلاڑی اور سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے اس واقعے پر سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے اور دہشت گردوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر فائرنگ کرکے صحافیوں کو خوف زدہ کرنے کو کوشش کی ہے، انھوں نے کہا کہ ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عوام اور میڈیا کے تحفظ کیلیے اپنی آئینی اور قانونی ذے داریاں پوری کرنی ہوں گی،سابق ٹیسٹ کپتان ظہیر عباس نے کہا کہ یہ واقعہ قابل مذمت اور آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے،حکام کو اس کا فی الفور نوٹس لینا چاہیے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے،قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپیئن اصلاح الدین نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس کے دفتر پر حملہ کرنیوالے سزا کے مستحق ہیں، میڈیا خاص طور پر ایکسپریس نے عوام کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کی ہے، حکومت میڈیا اور اس سے وابستہ افراد کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
سابق ہاکی کپتان اولمپیئن حنیف خان نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے،میڈیا ملک کی جان ہوتا ہے جو حقائق کو عوام کے سامنے لاتا ہے اور ایسا کرنا عین عبادت کے مترادف ہے، دہشت گردوں نے ایکسپریس کے دفتر پر حملہ کر کے صحافت اور صحافیوں کو حق اور سچ لکھنے سے روکنے کی کوشش کی ہے جس کی پوری قوم کو مذمت کرنی چاہیے،عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی پر دل خون کے آنسو روتا ہے جبکہ اب دہشت گردوں نے ذرائع ابلاغ کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، حکام ایکسپریس کے دفتر پر فائرنگ کا فوری نوٹس لیں اور ذمے داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے تقاضے پورے کریں،پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری اولمپئن آصف باجوہ نے کہا کہ مذکورہ واقعہ صحافیوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش ہے، مسلح ملزمان کے حملے کا مقصد ایکسپریس میڈیا گروپ کو سچ کہنے اور سچ دکھانے سے روکنا ہے،اسکواش کے عظیم کھلاڑی قمر زماں نے کہا کہ اعلیٰ حکام ایسی ناپاک حرکت کرنے والے مجرموں کیخلاف سخت کارروائی کریں۔
میڈیا عوام کی آواز ہے جبکہ ایکسپر یس کے دفتر پر حملہ کر کے اس آواز کو دبانے کو کوشش کی گئی ہے قومی ٹینس چیمپئن عقیل خان نے کہا کہ یہ حملہ حق و صداقت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مترادف ہے،میڈیا پر بڑھتے ہوئے حملوں کی روک تھام کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے،ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک بنانے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین نے کہا کہ ہر دور میں ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی، ایکسپریس میڈیا کے دفاتر پر مسلح افراد کی سر عام فائرنگ کھلی دہشت گردی اور قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کی جانی چاہیے،سابق اولمپئن افتخار سید نے کہا کہ ایکسپریس کے دفاتر پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، سابق قومی ٹیبل ٹینس چیمپئن عارف خان نے کہا کہ صحافیوں کو تختہ مشق بنانے کی کوشش قابل مذمت ہے،سابق قومی فٹبال کپتان علی نواز نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے معاشرے کے مختلف شعبوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ایکسپریس کے دفاتر پر ہونے والی دہشت گردی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
سابق ہاکی اولمپئین رانا مجاہد علی خان نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سیکریٹری کرنل (ر) احمد یار لودھی، پاکستان اسنوکر اینڈ بلیئرڈ فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ، پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکریٹری محمد اکرم خان، پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن کے صدر ایس ایم سبطین، پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سینئر نائب صدر خالد رحمانی، پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے سیکریٹری مدثر آرائیں،سندھ فٹبال ایسویسی ایشن کے صدر سید خادمی علی شاہ،سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید وسیم ہاشمی، سیکریٹری احمد علی راجپوت،کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر محمد فاروق خان، سیکریٹری واسع جلیل،اولمپئین جہانگیر بٹ،سابق انٹر نیشنل کرکٹر محمد شفیق، سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرقیب ،راشد خان، توصیف احمد ، معین العتیق،دانش کنیریا، لیاقت علی، سندھ اسکواش ایسویسی ایشن کے طاہر خان زادہ، ویمن فٹبال آرگنائزر سعدیہ شیخ، سندھ شطرنج ایسوسی ایشن کی سعدیہ قریشی، خاتون کوہ پیما شہر بانو سید، قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی وکٹ کیپر کائنات،کے سی سی اے کے سابق سیکریٹری پروفیسر اعجاز فاروقی،فٹبال آرگنائزر محمد ریاض، باکسنگ آرگنائزر یعقوب بلوچ، ڈی ایف اے ویسٹ کے رحیم بخش، ڈی ایف اے ملیر کے شاہد تاج اور اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف سندھ (سجاس) کے عہدیداروں نے بھی ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر دہشت گردی کے واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ادارے کے صحافیوں اور کارکنان سے اظہار یک جہتی کیا ہے۔