انڈرورلڈ سے متعلق فلمیں پسند ہیں ہیزل کراؤنی

فلم کی کہانی انڈرورلڈ پر اب تک بنائی گئی فلموں سے بہت مختلف ہے

فلم "جینا ہے تو ٹھوک ڈال" سائن کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے کہ اس کا اسکرپٹ مضبوط ہے اور کاسٹ میں نمایاں اداکار شامل ہیں، ہیزل کرائونی۔ فوٹو: فائل

بھارتی فلم نگری میں مصروف عمل برطانوی چہروں میں یہ حسینہ بھی شامل ہے۔ خوب رو ہونے کے ساتھ ساتھ ہیزل ٹیلنٹ میں بھی دوسری اداکاراؤں سے کم نہیں۔ ہیزل نے شوبز کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا۔ اس کی بھارت آمد بھی ماڈلنگ کے سلسلے ہی میں ہوئی تھی۔ 2006ء میں اسے فلم ''ہوسکتا ہے'' میں ایک مختصر کردار ادا کرنے کا موقع ملا۔

چند فلموں میں ثانوی نوعیت کے رول کرنے کے بعد اسے ڈائریکٹر منیش وتسالیہ نے اپنی فلم ''جینا ہے تو ٹھوک ڈال'' میں لیڈ ہیروئن کے طور پر سائن کیا ہے۔ منیش اس فلم کی مرکزی کاسٹ میں بھی شامل ہیں۔ اس فلم کی کہانی بہار میں انڈر ورلڈ کی سرگرمیوں کے گرد گھومتی ہے۔ ''جینا ہے تو ٹھوک ڈال'' کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، اور یہ فلم آئندہ ماہ نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

کیریئر میں جدوجہد کے دور سے گزرتی اس خوب صورت اداکار کا تازہ انٹرویو قارئین کے لیے پیش ہے۔

٭ ''جینا ہے تو ٹھوک ڈال'' کی شوٹنگ کا تجربہ کیسا رہا؟

یہ میرے لیے ایک بالکل مختلف تجربہ رہا کیوں کہ اس فلم کی مکمل شوٹنگ بہار میں ہوئی ہے۔ اس علاقے اور یہاں کے لوگوں کے طرز زندگی کا مشاہدہ کرنے کا یہ میرا پہلا موقع تھا۔ یہاں کے باسی ممبئی کے رہائشیوں سے یکسر مختلف ہیں۔ ان کی زبان، لباس، رہن سہن، پکوان غرض کہ ہر چیز ممبئی کے لوگوں سے جدا ہے۔ اس لیے بالکل نئے ماحول میں فلم کی شوٹنگ میرے لیے ایک یادگار تجربہ ثابت ہوئی۔

٭ آپ نے یہ فلم کیا سوچ کر سائن کی؟

زیر زمین دنیا سے متعلق فلمیں مجھے ہمیشہ سے پسند رہی ہیں۔ ان فلموں کو دیکھ کر مجھے اپنے اندر ایک سنسنی سی محسوس ہوتی تھی اس لیے میری شدید خواہش تھی کہ میں بھی کسی ایسی فلم کا حصہ بنوں۔ جب مجھے منیش وتسالیہ نے اس فلم میں اداکاری کرنے کی پیش کش کی تو مجھے اپنی اس خواہش کی تکمیل کا موقع مل گیا۔ لیکن ''جینا ہے تو ٹھوک ڈال'' سائن کرنے کی صرف یہی ایک وجہ نہیں تھی۔ اس فلم کا اسکرپٹ بھی مضبوط ہے۔ اس کے علاوہ اس کی کاسٹ میں نمایاں اداکار شامل ہیں اور منیش کی ہدایت کارانہ صلاحیتوں کے بارے میں مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔ ان کے کریڈٹ پر کام یاب فلموں کی طویل فہرست ہی ان کے باصلاحیت ہونے کا ثبوت ہے۔


٭ اس فلم میں آپ کا رول کس نوعیت کا ہے؟

میرا کردار بہت زیادہ ڈرامائی نہیں ہے ۔ میں ایک امیر کبیر لڑکی کا رول کررہی ہوں جس کے ملازمین میں سے کئی کا تعلق انڈرورلڈ سے ہوتا ہے۔ پھر بتدریج وہ بھی انڈرورلڈ کے معاملات میںملوث ہوجاتی ہے۔ اس فلم کی کہانی انڈرورلڈ پر اب تک بنائی گئی فلموں سے بہت مختلف ہے۔

٭اس فلم میں آپ کی جوڑی روی کشن کے ساتھ ہے۔ ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

روی کے علاوہ منیش اور پروڈیوسر اپرنا ہوشنگ سمیت پوری ٹیم نے میرے ساتھ بہت تعاون کیا۔ اس فلم کی شوٹنگ سیٹ کے بجائے اوریجنل لوکشینز پر کی گئی ہے۔ شوٹنگ کے سلسلے میں ہمیں کئی کئی روز تک دور دراز دیہات میں بھی قیام کرنا پڑا لیکن مجھے کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں اٹھانی پڑی۔ جہاں تک روی کا سوال ہے تو وہ جنوب کا معروف اداکار ہے، لیکن اس نے کسی بھی موقع پر مجھے یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ میں اس سے جونیئر ہوں۔ وہ بہت اچھا انسان بھی ہے۔ شوٹنگ کے دوران ہزاروں لوگ صرف اس کی جھلک دیکھنے کے لیے جمع ہوجاتے تھے۔ بیشتر سپراسٹار اپنے پرستاروں سے دور بھاگتے ہیں لیکن روی اپنے مداحوں کے پاس جاکر ان سے مخاطب ہوتا تھا اور ان کا شکریہ ادا کرتا تھا۔

٭ پیشہ ورانہ مصروفیات کے دوران گھر والوں کی یاد تو آتی ہوگی؟

جی ہاں بالکل ! میری فیملی برطانیہ میں ہے لیکن اسے بھارت بہت پسند ہے اور میرے گھر والے اپنی چھٹیاں یہیں گزارتے ہیں۔ مجھے جب بھی فرصت ملتی ہے تو میں ان سے ملنے کے لیے برطانیہ پہنچ جاتی ہوں۔

٭بولی وڈ میں چھے سات برس گزارنے کے باوجود آپ ابھی تک اپنی شناخت نہیں بناپائیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟

میری بدقسمتی رہی کہ مجھے اچھے کرداروں کی آفرز نہیں ہوئیں۔ لیکن مجھے امید ہے کہ '' جینا ہے تو ٹھوک ڈال'' کی ریلیز کے بعد صورت حال بدل جائے گی۔ اس فلم میں میرا کردار بہت مضبوط ہے اور میں نے اس کردار پر سخت محنت کی ہے، مجھے امید ہے کہ میری محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔
Load Next Story